طارق رحیم
کپوارہ//ہندوارہ کے دوبانوگام گائوں میں لوگوں نے بدھ کوایک خاتون مریضہ کوچارپائی پرلٹاکرمرکزی سڑک سے اس کے گائوں ایک کلومیٹر دورپہنچایاکیوں کہ گائوں تک سڑک کاکوئی معقول رابطہ نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق خاتون نے ضلع ہسپتال ہندوارہ میں تین دن قبل ایک بچے کوجنم دیاتھااورہسپتال سے رخصت کئے جانے کے بعد اس کے گھروالے اُسے کاندھے پرچارپائی پرلیٹاکر گھردوبانوگام لینے پر مجبور ہوئے کیوں کہ اس گائوں تک موٹروں کے قابل کوئی سڑک رابطہ نہیں ہے۔نوگام ’بی ‘کے مقامی سرپنچ نذیراحمد نے کشمیرعظمیٰ کوبتایا ،’’ایساپہلی بار نہیں ہوا ہے ،بلکہ کسی بھی طبی ہنگامی صورتحال کے وقت دوباکے لوگوں کو مریضوں کوچارپائی پرلٹاکر کاندھوں پر نوگام تک پہنچاناپڑتاہے۔جہاں سے وہ کسی گاڑی میں نزدیکی صحت مرکز مریض کولیجاتے ہیں‘‘۔انہوں نے مزیدکہاِ’’ضلع انتظامیہ ،ضلع ترقیاتی کونسل ممبرماوراورمیں نے دوباتک سڑک کی تعمیر کیلئے کوششیں کیں،لیکن محکمہ جنگلات سڑک بنانے کی اجازت نہیں دیتااوراس کاجوازیہ دیاجاتا ہے کہ سڑک کی تعمیر کیلئے درکارزمین محکمہ جنگلات کی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مسلسل دوبرس نریگاسکیم کے تحت اس سڑک کی تعمیر کیلئے رقم مختص رکھی گئی،جولیپس ہوئی لیکن محکمہ جنگلات نے سڑک تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی۔سرپنچ نے کہا کہ صرف200فٹ اراضی محکمہ جنگلات کی ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں سڑک تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔دوسرے الفاظ میں محکمہ جنگلات ہمیں مشکلات میں دھکیل رہا ہے۔اس دوران ڈی ڈی سی ممبر ماورخورشیداحمدڈارنے کشمیرعظمیٰ کوبتایا کہ گزشتہ سال اس وقت کے ڈپٹی کمشنر کپوارہ نے محکمہ جنگلات کو ہدایت دی تھی کہ سڑک کی تعمیر کی اجازت دی جائے لیکن اس کے باوجود انہوں نے سڑک تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی ،جس وجہ سے دوبا کے تین گھر سڑک نہ ہونے کی وجہ سے بھگت رہے ہیں۔ڈی ڈی سی ممبر نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتاکیوں محکمہ جنگلات ہمیں سڑک تعمیر کرنے نہیں دیتا؟۔