نئی دلی// خوراک ، شہری رسدات ، امور صارفین اور اطلاعات و تعلقات عامہ کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے زراعت کے مرکزی وزیر اور امور صارفین ،خوراک اور عوامی تقسیم کاری کے انچارج وزیر رادھا موہن سنگھ اور امو ر صارفین ،عوامی تقسیم کاری اور خوراک کے مرکزی وزیر مملکت سی آر چودھری کے ساتھ ملاقا ت کرکے ریاست جموں وکشمیر میں اوپن مارکیٹ سیل سسٹم ( او ایم ایس ایس ) کے تحت اشیائے خوردنی کی فروخت پر زور دیا۔چودھری ذوالفقار علی نے ان دو وزراءکے ساتھ ساتھ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے چیئر مین و منیجنگ ڈائریکٹر یوگندر ترپاٹھی سے ملاقات کر کے انہیں جموں وکشمیر میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی جانب سے اشیائے خوردنی کی اوپن ٹینڈرنگ میں تاخیر کے نتیجے میں ریاست کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ایم ایم ایس ایف ای ایس کی موثر عمل آوری کے لئے ماہانہ ضروریات کے تعلق سے چودھری ذوالفقار نے مرکزی سرکار کو بتایا کہ ریاست کو اس سکیم کے تحت 2534792کوئنٹل اناج کی ضرورت پڑتی ہے جس میں سے 119000 کوئنٹل کشمیر اور 134479کوئنٹل جموں صوبے کو فراہم کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت 2245922 کنبے مستفید ہوتے ہیں۔اوپن ٹینڈرنگ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے وزیرنے کہا کہ ایم ایم ایس ایف ای ایس کے تحت فوڈ کارپوریشن آف انڈیا سے غذائی اجناس او ایم ایس ایس کے ذریعے حاصل کی جاتی ہےں اور اس کا پورا خرچہ ریاستی حکومت برداشت کرتی ہے۔انہوںنے رادھا موہن سنگھ اور سی آر چودھری کو بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران اوپن ٹینڈرنگ کے ذریعے چاول اور گیہوں کے کھلے فروخت کی شروعات ابھی تک نہیں کی گئی ہے اور اس طرح ریاست جموں وکشمیر کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔او ایم ایس ایس کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر نے مرکزی حکومت کو اس معاملے میںمداخلت کرتے ہوئے ایف سی آئی حکام کو ہدایات دینے کی مانگ کی تاکہ ریاست جموں وکشمیر کو او ایس ایم ایم کے تحت غذائی اجناس فراہم کیا جاسکے۔