سمیت بھارگو+اشتیاق ملک
جموں+ڈوڈہ// جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں بھاری ہتھیاروں سے لیس ملی ٹینٹوں کے ساتھ گولی باری میں ایک کیپٹن سمیت چار فوجی اہلکار ہلاک جبکہ فوج کے 3اہلکار زخمی ہوئے۔ پچھلے 40روز میں سیکورٹی فورسز پر یہ 8واں حملہ ہے۔جنوری 2021سے ابتک جموں خطے کے 8اضلاع میں 48سیکورٹی فورسز اہلکار ہلاک جبکہ 20شہری بھی مارے گئے ہیں۔حکام نے منگل کو بتایا کہ ملی ٹینٹ گھات لگا کر کئے گئے حملے کے بعد فرار ہوگئے ہیں جن کا سراغ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا گیا ہے جس کے لئے فوجی ہیلی کاپٹروں اورایلیٹ پیرا کمانڈوز کی مدد حاصل کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ انکائونٹر میںہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت کیپٹن برجیش تھاپا، نائیک ڈی راجیش، سپاہی بیجندر اور سپاہی اجے کے طور پر ہوئی ہے۔گزشتہ 3 ہفتوں میں ڈوڈہ ضلع کے جنگلات میں سیکورٹی فورسز اورملی ٹینٹوں کے درمیان یہ تیسرا بڑا انکائونٹرہے۔تازہ ترین واقعہ کٹھوعہ ضلع کے دور دراز مچیڈی جنگلاتی پٹی میں فوج پرگھات لگا کر کے حملے کے ایک ہفتہ کے بعد ہوا ہے،جس میں پانچ فوجیوں کی جانیں گئیں اور 5 زخمی ہو گئے تھے۔فوج نے کہا کہ10راشٹریہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ کے دستوں نے پیر کی شام دیر گئے قریب ساڑھے 8بجے ڈوڈہ شہر سے تقریباً 55 کلومیٹر دور دیسا جنگلاتی پٹی میں دھاری گوٹے اوراربگی میں ایک مشترکہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔فوج نے کہا کہ ایک خالی ڈھوک میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کے بعدکیپٹن کی قیادت میں 13فوجی اہلکاروں کی ایک ٹیم آپریشن کرنے کیلئے چلی گئی، جہاں ملی ٹینٹوں کے ساتھ فائرنگ کا مختصر تبادلہ ہوا ، جو تقریباً 30منٹ جاری رہا۔ اسکے بعد ملی ٹینٹ فرار ہوئے۔
لیکن مشکل علاقے اور گھنے جنگلات کے باوجود فورسز دستوں نے ان کا پیچھا کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پیر کی رات 9 بجے کے قریب ایک اور فائر فائٹ کا آغاز ہوا۔تصادم میں پانچ فوجی شدید زخمی ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ کپتان سمیت یہ بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔فوج کی 16 کور، جسے وائٹ نائٹ کور کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے پیر کی رات دیر گئے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں کہا، “مخصوص انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر، فوج اور پولیس کی طرف سے ایک مشترکہ آپریشن کے دوران رات تقریباً 9 بجے دہشت گردوں کے ساتھ رابطہ قائم ہوا جس میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔حکام نے بتایا کہ فوج اور پولیس نے پیر کی رات ہی کمک کو متحرک کیا اور منگل کی صبح مزید فوجیوں کے ساتھ علاقے کی تازہ تلاشی شروع کی۔انہوں نے بتایا کہ فوج کے ایلیٹ پیرا کمانڈوز کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کو بھی نگرانی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔حکام کے مطابق، منگل کو ملی ٹینٹوں کے ساتھ کوئی تازہ رابطہ نہیں ہوا ، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سرحد پار سے دراندازی کر رہے تھے اور پچھلے دو مہینوں سے علاقے میں چھپے ہوئے تھے۔9 جولائی کو، کشتواڑ ضلع کی سرحد سے متصل قریبی گھڈی بھگوا جنگل میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم کے بعد ملی ٹینٹ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ 26جون کو ضلع کے گندوہ علاقے میں دن بھر جاری رہنے والے آپریشن میں تین غیر ملکی مارے گئے ۔ڈوڈہ میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو اس وقت تیز کر دیا گیا جب 12 جون کو چھترگلہ میں فائرنگ کے تبادلے میں فوج کے پانچ اہلکار اور ایک خصوصی پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ اگلے دن گندوہ میں ایک اور تصادم میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔جموں خطہ میں پچھلے مہینے کے دوران ملی ٹینٹ حملوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ اس میںیاتری کی بس پر حملہ بھی شامل ہے جس میں9 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے تھے۔اکتوبر 2021 میں پونچھ اور راجوری کے جڑواں سرحدی اضلاع سے دہشت گردانہ سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوئیں۔ کچھ مہلک حملے جو ریاسی، کٹھوعہ اور ڈوڈہ تک پھیلے۔2021 سے اب تک جموں خطے میں دہشت گردی سے متعلق واقعات میں 52 سیکورٹی اہلکاروں سمیت 70 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ زیادہ تر ہلاکتیں راجوری اور پونچھ اضلاع سے ہوئیں جہاں 54 ملی ٹینٹوں کو بھی ہلاک کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلع ریاسی میں 3اور کٹھوعہ ضلع میں2 دیگر مارے گئے۔