عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// ضلع اننت ناگ میں ایک سرکاری میڈیکل کالج میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لاکرز کی جانچ پڑتال کی گئی ۔وادی میں حکام نے بدھ کو مشق کا آغاز کیا۔ حکام نے مزید کہا کہ یہ مہم دہلی کے حالیہ کاربم دھماکے اور وائٹ کالرماڈیول میں اسلحہ اور گولہ بارود کی بازیابی کے بعد بڑھے ہوئے حفاظتی اقدامات کے ایک حصے کے طور پرشروع کی گئی ۔حکام نے مزید کہاکہ اس کے علاوہ شفافیت، جوابدہی، اور ہسپتال کے بنیادی ڈھانچے کے مناسب استعمال کو یقینی بنانے کیلئے بھی مہم چلائی جارہی ہے ۔حکام نے بتایاکہ جمعرات کومہم گورنمنٹ میڈیکل کالج ، اننت ناگ میں چلائی گئی تھی، جہاں سے اس ماہ کے شروع میں ڈاکٹر عدیل راتھر کے لاکر سے ایک اے کے47 رائفل برآمد ہوئی تھی ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اننت ناگ پولیس نے اسپتال انتظامیہ کیساتھ مل کر گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں ڈاکٹروں اورطبی عملے کے لاکرز کا مکمل معائنہ کیا۔معائنہ کے دوران، غیر دعویدار لاکرز کی نشاندہی کی گئی، اور ہسپتال کے حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ کسی بھی قسم کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کریں۔10نومبر کو دہلی میں ہوئے ہلاکت خیز کار خودکش دھماکے بعد حکام نے سرکاری میڈیکل کالج سری نگر اور سرکاری میڈیکل کالج جموںمیں بھی ڈاکٹروں اورطبی عملے کے لاکرز کا مکمل معائنہ کیا۔دہلی دھماکے میں مبینہ طور پر ملوث ڈاکٹر عمر النبی ،جو خود بھی کاربم دھماکے میں ماراگیا،کے بعد ایک ڈاکٹر کی گرفتاری کے نتیجے میںوائٹ کالر ماڈیول کا پردہ فاش ہوا، جس میں کئی ڈاکٹر شامل تھے، اور تقریباً 2900 کلو گرام دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔ادھرشوپیاںمیں پولیس نے ضلع بھر میں کیمیکلز، دھماکہ خیز مواد، کھاد، ہارڈ وئیر اشیا، آٹو موبائل ورک شاپوں اور دیگر حساس مواد سے وابستہ دکانوں اور کارو باری اداروں کی معائنہ مہم کو مزید تیز کر دیا ہے ۔معائنوں کے دوران دکانداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ صارفین کا کا تفصیلی ریکارڈ رکھیں جس میں شناختی معلومات، خریدی گئی مقدار اور خریداری کے بیان کردہ مقاصد شامل ہوں۔