یو این آئی
نئی دہلی//عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور پانی سے متعلق دہلی کی وزیر آتشی نے بدھ کو کہا کہ وہ 21 جون سے غیر معینہ مدت کے لئے بھوک ہڑتال پر جائیں گی تاکہ دہلی والوں کو ان کے حصے کا پانی مل سکے ۔ آتشی نے آج اس سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط بھی لکھا اور ہریانہ سے پانی کی عدم دستیابی کے مسئلہ پر ان سے فوری مداخلت کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کو ہریانہ سے جمنا میں 613 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے، لیکن 18 جون کو اسے صرف 513 ایم جی ڈی پانی ملا۔ دہلی میں اس 100 ایم جی ڈی پانی کی کمی سے 28 لاکھ افراد متاثر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں، دہلی والوں کی تکلیف تمام حدیں پار کر چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تین کروڑ کی آبادی والی دہلی کو صرف 1050 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے جبکہ تین کروڑ کی آبادی والے ہریانہ کو 6500 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے۔ آتشی نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن کوشش کی لیکن کافی پانی موجود ہونے کے باوجود ہریانہ دہلی کو 100 ایم جی ڈی پانی دینے کو تیار نہیں ہے۔ وزیر اعظم اس بات کو یقینی بنائیں کہ دہلی کے لوگوں کو وہ پانی ملے جس کے وہ مستحق ہیں بصورت دیگر وہ غیر معینہ مدت کے لیے انشن پر بیٹھنے پر مجبور ہوں گی ۔آپ کی لیڈر نے کہا کہ دہلی کے لوگ پانی کی قلت کی وجہ سے بہت پریشان ہیں۔ اب ان کا دکھ نہیں دیکھا جا سکتا، میں اس وقت تک انشن پر بیٹھوں گی جب تک دہلی کے لوگوں کو پانی نہیں مل جاتا۔آپ لیڈر نے کہا کہ آج دہلی کے لوگوں کو بڑی مقدار میں پانی کی ضرورت ہے۔ ایسے وقت میں جب دہلی کے لوگوں کو اس شدید گرمی کی وجہ سے پانی کی زیادہ ضرورت ہے، دہلی میں پانی کی قلت ہے۔ دہلی میں ضرورت کے مطابق پانی نہیں ہے، جس کی وجہ سے خوف و ہراس کا ماحول ہے اور لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ آتشی نے کہا “ہمارے اراکین اسمبلی بھی پانی کی قلت کے مسئلے پر جل شکتی کے مرکزی وزیر سے ملنے گئے، لیکن انہوں نے ہمارے ایم ایل اے سے ملاقات نہیں کی۔ کل دہلی حکومت کے اعلیٰ افسران ہریانہ حکومت کے افسران سے ملنے گئے لیکن ہریانہ حکومت نے پانی فراہم کرنے سے انکار کردیا۔