عظمیٰ نیوز سروس
جموں //اپنی پارٹی سربراہ سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ دلی نے جموں کشمیر کو ہمیشہ زخم دیئے ہیں لیکن اب لوگ بدلائو کے حامی ہیں۔جموں میں پارٹی کارکنوں کے اجتماع سے خطاب اور بعد میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے بخاری نے کہا’’ جموں کشمیر میں مجموعی طور پرسیکورٹی صورتحال کافی حد تک بہتر ہوئی ہے اور1990کے مقابلے میں آج بالکل امن ہے‘‘۔تاہم انکا کہنا تھا ’’ پچھلے دو برسوں سے دہشت گردی نے پھر سے سر اٹھانا شروع کردیا ہے،لیکن لوگ اسکو کچل دیں گے، آج سیکورٹی فورسز دوسری لائن پر ہیں، پہلی لائن پر لوگ ہیں جو اسے کچل دیں گے‘‘۔انہوں نے کہا’’5اگست 2019کو جموں میں دبی ہوئی خوشیاں منائی گئیں،اسلئے کہ انہیں ایسا لگا کہ وہ بہت بڑے پہاڑ کے نیچے سے آزاد ہوگئے،لیکن آج جب چار سال کے سفر کے بعد دیکھتے ہیں، توہمیں 5اگست کو ٹھگا گیا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جو پتہ تھی کہ اس سے ہماری ترقی ہوگی یا اس سے جو رکاوٹیں تھیںوہ دور ہونگیں،یااگر وہ سمجھ رہے تھے کہ دلی سے رشتہ مضبوط ہوگا یا یہاں تعمیر و ترقی ہوگی،توچار سال میں کوئی فرق نہیں آیا۔تاہم انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ہمیں اس بات کا احساس رکھنا ہے کہ ہمارا مقدر ہندوستان کیساتھ ہے، یہ بدل نہیں سکتا، یہ بات سچ ہے کہ ہمارے گلے شکوے ہیں، ہمیں زخم دلی نے دیئے اور بہت بڑے زخم دیئے، چاہیے کانگریس پارٹی تھی یا بھاجپا، یا کل کوئی اور بیٹھے گا،دلی میں جو بھی اقتدار پر ہوتا ہے پہلے نشانے پر جموں کشمیر کے لوگ ہوتے ہیں،۔ وہ اس وقت بھول جاتے ہیں کہ پاکستان سے پہلا گولہ یہاں کے لوگ ہی سینے پر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں لوگوں میں غم و غصہ ہے اور وہ دربار موو کے عمل کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔لہٰذا، جموں اور کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔انہوں نے کہا اور کہا کہ ’’اگر ہم جموں و کشمیر میں اگلی حکومت بناتے ہیں، تو ہم دربار موو عمل کو بحال کریں گے۔‘‘پروگرام کا انعقاد صدر شیڈیول کاسٹ ونگ بود ھراج بھگت اور خواتین ونگ جموں کی صوبائی صدر پونیت کور نے کیا تھا۔اس موقع پر بلبیر سنگھ بابا (بابا ٹور اینڈ ٹریولز کے مالک نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔