عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی میں فضائی آلودگی سے لوگوں کو فی الحال راحت ملتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ اب یہاں دم گھٹنے لگا ہے اور زہریلی ہوا میں سانس لینے سے صحت کے لیے شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ بدھ کو لگاتار چوتھے دن بھی یہاں کی حالت ‘سنگین’ زمرے کے قریب ہی رہی۔ حالانکہ مجموعی طور سے دیکھا جائے تو یہ ‘انتہائی خراب’ زمرے میں درج کیا گیا۔بدھ کی صبح وزیر پور کا اے کیو آئی 421، بوانا کا 409، نیو موتی باغ کا 378 اور این ایس آئی ٹی کا 444 درج کیا گیا۔وہیں منگل کو تیسرے دن بھی دہلی میں فضائی آلودگی میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی تھی۔ اس موسم کے پہلے کہرے کے درمیان اے کیو آئی 373 درج کیا گیا۔ تشویش کی بات یہ رہی کہ 13 میں سے زیادہ تر ہاٹ اسپاٹ پر اے کیو آئی 400 کو تجاوز کر چکا ہے یعنی ‘سنگین’ زمرے میں ہے۔مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ذریعہ جاری ایئر کوالیٹی بلیٹن کے مطابق منگل کو راجدھانی کا اے کیو آئی 373 رہا۔ ایک دن پہلے سوموار کو یہ 381 اور اتوار کو 382 تھا۔ پورے شہر کے 8 اسٹیشنوں پر دوپہر ایک بجے سے فضائی آلودگی کی سطح سنگین زمرے (اے کیو آئی 400 سے زیادہ) تک پہنچ چکی تھی۔ ان مقامات میں آنند وِہار، اشوک وِہار، بوانا، منڈکا، نیو موتی نگر، جہانگیر پوری، وزیر پور اور وویک وِہار شامل تھے۔ایئر کوالیٹی ارلی وارننگ سسٹم کے مطابق اگلے سات دنوں کے لیے اے کیو آئی لگاتار 350 سے اوپر رہنے کا امکان ہے۔ کبھی کبھی یہ 400 سے بھی تجاوزکر سکتا ہے اس لیے افسروں کو ان ریاستوں میں پرالی جلانے پر سختی سے روک لگائے جانے کی ضرورت۔ اس کے علاوہ افسروں کو یہ بھی یقینی کرنا چاہیے کہ ٹرانسپورٹ اور دھول سے ہونے والے اخراج کو روکنے کے لیے گریپ کے تحت اقدامات کو سختی سے نافذ کیا جائے۔