یوٹی کی عوام نے سب سے زیادہ نقصان برداشت کیا:ایل جی
یو این آئی
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ دہشت گرد ترقی اور انسانی فلاح کے سب سے بڑے دشمن ہیں اور اگر سماج نے دہشت گردی کے حامیوں اور اُن کے نظریات کے خلاف متحد ہو کر آواز نہیں اٹھائی تو ترقی اور امن ممکن نہیں۔ انہوں نے یہ بات جموں یونیورسٹی میں ایک خصوصی کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے نوجوانوں، اساتذہ اور معزز شہریوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ صرف سیکیورٹی فورسز کا کام دہشت گردی کو ختم کرنا نہیں بلکہ سماج کے ہر طبقے کو اس لعنت کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے لال قلعہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس سانحے سے سبق لینا چاہیے کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے ، اس کا کوئی مذہب نہیں، اور اس کے سامنے انسانیت کا اتحاد ہی سب سے بڑا جواب ہے ۔ منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نے دہشت گردی کا سب سے زیادہ نقصان برداشت کیا ہے ، لیکن اب یہاں کے نوجوانوں کے خواب بہت بلند ہیں اور وہ دنیا کے کسی بھی نوجوان سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا، ‘ہماری نوجوان نسل ترقی کے لیے کوشاں ہے ۔ وہ علم، ہنر اور تخلیقی صلاحیتوں کے ذریعے دنیا میں اپنی پہچان بنا رہی ہے ۔ لیکن دہشت گردی وہ زہر ہے جو ان خوابوں کو کچلنے کی کوشش کرتی ہے ۔’ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ترقی اور دہشت گردی ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔’جب سماج کے اندر کچھ عناصر دہشت گردی کے بیانیے کو فروغ دیتے ہیں تو یہ ہر اس محب وطن شہری کی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ ایسے عناصر کو بے نقاب کرے ۔’ انہوں نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز اپنی ذمہ داری نبھا رہی ہیں، وہ دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہیں، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ سماج بھی اپنی ذمہ داری محسوس کرے اور دہشت گردی کے حمایتی بیانیے کو رد کرے ۔ لیفٹیننٹ گورنر سنہا نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ترقی، علم، اور خدمتِ خلق ہی حقیقی جہاد ہیں۔ جو لوگ نوجوانوں کو گمراہ کرتے ہیں، وہ نہ صرف اپنے مستقبل بلکہ قوم کے مستقبل کو بھی تباہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب امن و ترقی کی نئی فضا قائم ہو رہی ہے ، اور سرکار اس بات کے لیے پرعزم ہے کہ ہر شہری کو ایک محفوظ اور خوشحال زندگی فراہم کی جائے ۔