بردولی//مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت حکومت کو مسئلہ کشمیر حل کرنے سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ائے کی مرکزی سرکار نے فوج کو دہشت گردوں سے نپٹنے کے کھلے اختیارات دئے ہیں اور کشمیر میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا بخوبی جواب دیں۔ انہوں نے کہا ’’میں کہنا چاہتا ہوں کہ کسی کو بھی کشمیر کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں مسئلہ کشمیر حل کرنے سے نہیں روک سکتی۔ سورت میں بی جے پی گجرات گورو یاترا میں شامل لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان دہشت گرد بھیج کر بھارت کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور پاکستان پاک نہیں بلکہ ناپاک حرکتوں سے بھارت کے ٹکڑے کرنا چاہتا ہے اور وہ ہے بھارت دہشت گرد بیجنا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو ہمسایہ ملک ہونے کی وجہ سے پر امن طریقے سے باہمی معاملات کو حلکرنے کی پیشکش کی حالانکہ تمام قوائد وضوابط توڑ کر وہ پاکستان گئے مگر پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آیا مگر یہ زیادہ دیگر تک جاری نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فوج سے کہا ہے کہ وہ پاکستانی گولیوں کا جواب گولیوں سے دیں بجائے سفید جھنڈا دکھانے کے۔ انہوں نے کہا ’’ ہم نے فوج کو پورے اختیارات دئے ہیں ، میں نے کہا ہے کہ تم دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنے میں آزاد ہوجس کے نتیجے میں سال 2017-16میںملی ٹنٹوں کی ایک بڑی تعداد ماری گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جنگجووں کی تعداد بتانے کی ضرورت نہیں کبھی یہ ایک ، کبھی دو اور کھبی دن میں 6بھی مارے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی جوان انہیں جے شری رام کے نعرے سے سلام کرتے ہیں اور یہ پہلے کبھی نہیں ہوا ہے کہ جنگجووں اتنی بڑی تعداد میں مارے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے آتے ہی ہم نے بی ایس ایف کے ڈی جی کو پاکستان کو گولیوں کے بدلے ہری جھنڈی دکھانا بند کرنے کا حکم دیا ۔ انہوں نے کہا کہ سفید جھنڈا دکھانے کے عمل کی جانکاری انہیں تبھی ملے جب سرحد پر پاکستانی فائرنگ سے پانچ شہری جانبحق ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کے ڈی جی نے ہمیں بتایا کہ یہ ایک پرانا عمل ہے کہ سرحد پر فائرنگ کے بعد سفید جھنڈے دکھاتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ میں نے پوچھا کہ پاکستان 16دفعہ دکھائے جانے والے سفید جھنڈوں کا کیا جواب دیتا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کوئی جھنڈا نہیں دکھاتاتو میں نے کہا کہ 17ویں دفعہ سفید جھنڈا نہیں دکھانا تہم میں نے کہا ہے کہ پہلی گولی بھارت کی طرف سے نہیں چلنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم پر ایک گولی چلائی جاتی ہے تو ہم اسکا جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سردار ولہ بھائی پٹیل جنہوں نے 1928میں بھارت چھوڑو مہم بردولی سے چھیڑی تھی، کو اگر بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے کھل کر کام کرنے دیا ہوتا تو بھارت کے سامنے آج مسئلہ کشمیر نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے جونا گڑھ اور حیدر آباد کو بھارت کا حصہ بنایا اور اگر پنڈت جواہر لال نہرو نے انہیں نہیں روکا ہوتا تو کشمیر کا مستقبل آج کچھ ہوتا اور میں سمجھتا ہوں کہ بھارت کے سامنے آج مسئلہ کشمیر نہیں ہوتا۔