عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ‘عالمی قانونی فریم ورک کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز 2047تک ایک ترقی یافتہ ملک کے لیے کام کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار، مضبوط اور آزاد عدلیہ کی ضرورت کی اپیل کی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے عالمی قانونی ڈھانچے کی ضرورت پر زور دیا۔نئی دہلی میں بین الاقوامی وکلا کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ان کی حکومت آسان طریقے سے اور زیادہ سے زیادہ حد تک ہندوستانی زبانوں میں قوانین کا مسودہ تیار کرنے کی مخلصانہ کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون لکھنے اور عدالتی عمل میں استعمال ہونے والی زبان انصاف کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے قانونی شعبے سے تعلق رکھنے والے سامعین سے کہا”ہم ہندوستانی حکومت میں سوچ رہے ہیں کہ قانون کو دو طریقوں سے تیار کیا جانا چاہئے۔ ایک مسودہ اس زبان میں ہوگا جس کے آپ استعمال کرتے ہیں” ۔انکا کہنا تھا کہ مسودہ ایسی زبان میں ہو گا جسے ملک کا عام آدمی سمجھ سکے،اسے قانون کو اپنا خیال کرنا چاہیے۔مودی نے کہا کہ ایک پیچیدہ طریقے سے قوانین کا مسودہ تیار کرنے کا رواج رہا ہے۔قانونی برادری کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور بار طویل عرصے سے ہندوستان کے نظام انصاف کے محافظ رہے ہیں اور انہوں نے نوٹ کیا کہ انہوں نے ہندوستان کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔پی ایم مودی نے کہا کہ یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ہندوستان نے کئی تاریخی لمحات دیکھے ہیں۔پارلیمنٹ میں خواتین ریزرویشن بل کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے خواتین کی زیر قیادت ترقی کو نئی سمت اور توانائی ملے گی۔ انہوں نے G20 چوٹی کانفرنس اور کامیاب چندریان مشن کے بارے میں بھی بات کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے، اسے ایک مضبوط اور غیر جانبدارانہ نظام انصاف کی بنیاد کی ضرورت ہے۔ مودی نے مزید کہا کہ “غیر جانبدارانہ انصاف کا ہندوستان میں دنیا کے بڑھتے ہوئے اعتماد میں بڑا کردار ہے۔