عاصف بٹ
کشتواڑ //کشتواڑ کے دورافتادہ علاقہ جات میں جنگلی جانوروں نے ان دنوں خوف اور دہشت کا ماحول قائم کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے جہاں عام لوگوں میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے وہائیں جانوروں نے لوگوں کی فصلیں تباہ کر دی ہیں ۔جنگلی جانوروں نے فصلوںو میوہ باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے وہی انسانوں پر بھی حملہ اورہورہے ہیں جسکے سبب عوام کو اپنی جانوں کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ کشمیر عظمی کو ملی جانکاری کے مطابق علاقہ دچھن کے تھچنا، گمبھ، جنکھپور ،سرچھا و دیگرمقامات پر جنگلی جانوروں نے پچھلے کئی روز سے خوف کا ماحول برپاکررکھا ہے جہاں لوگ رات کو گھر سے باہر آنے میں ڈررہے ہیں وہی اب لوگ دن کی روشنی میں بھی اپنے کھیتوں میں جانے سے ڈررہے ہیں۔ ان جانورں نے فصل و میوہ باغات کو بھی نقصان پہنچایا ہے جسے ہر طرف خوف کا ماحول ہے اور لوگ بہت ضروری کاموںکیلئے ہی گھروں سے باہر نکل رہے ہیں۔ علاقہ دچھن کے لوگوں نے بتایا کہ اس وقت زمینداری کا وقت چل رہا ہے اور لوگوں کو اپنے کھیتوں کی رکھوالی کرنی ہوتی ہے جبکہ ڈر سے لوگ کھیتوں میں کام کرنے سے بھی ڈررہے ہیں اور دوپہر کے بعد ہی باہر نکلنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔گزشتہ روز بھی جنگلی جانور نے ایک خاتون پر حملہ کرکے ُاسے شدید لہولہان کردیاجسے بعد میںہسپتال علاج کیلئے منتقل کیاگیا۔ان جانوروں نے جنگلوں سے بستی کا رخ کیا ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ حکام غفلت شعاری کا شکار ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات بڑھتی ہی جارہی ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ جنگلی جانور مکئی کی فصل تیار ہونے کے بعد مقامی آبادی کا رخ کیا کرتے ہیںاور اسے نقصان پہنچاتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ گزشتہ تین چار سالوں کے دوران ان علاقوں میں جنگلی جانوروںنے گنجان آبادی کے قریب بھی لوگوں پر حملے کئے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی احتیاطی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ محکمہ وائلڈ لائف کے آفیسران کو ہدایت جاری کریں تاکہ عا م لوگوں و فصلوں کو بچایا جاسکے ۔