محمد بشارت
ریاسی //پہاڑی ضلع ریاسی اور راجوری کو آپس میں جوڑنے والی رابطہ سڑک سیاری طولی بنا پھگولی سے چائی پتن سیاری ٹکی کی تعمیر گزشتہ 23برسوں سے تشنہ تکمیل ہے جس کی وجہ سے دونوں اضلاع میں سینکڑوں کنبوں کی مشکلات بڑھتی جارہی ہے ۔مکینوں نے تعمیراتی ایجنسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جہاں مرکزی حکومت کی جانب سے ہر ایک گائوں کو سڑک سے جوڑنے کے نعرے لگائے جارہے ہیں تاہم مذکورہ اضلاع کے درمیان بنائی جارہی رابطہ سڑ ک کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیاجارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ رابطہ سڑک دو اسمبلی حلقوں کو آپس میں جوڑنے کا کام کرسکتی تھی لیکن متعلقہ تعمیر اتی ایجنسی کی لاپرواہی کی وجہ سے عام لوگوں کی پریشانی اس جدید دور میں بھی جوں کی توں ہی پڑی ہوئی ہے ۔پنچایت حلقہ لویر کیول کی وارڈ نمبر 6 موڑا چھپڑولہ کے محمد بشیر نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ یہ غریب عوام دو اضلاع کے درمیان چکی میں گزشتہ 23برسوں سے پستی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کیول سے بجی دو کلو میٹر سڑک محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت تعمیر کروائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجی سیاری طولی کو جانے والی سڑک محکمہ تعمیرات عامہ سب ڈیژن مہور کے زیر نگرانی میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ بدھل اور مہور ڈویژن کے درمیان بنائے جانے والی یہ سڑک محکمہ کیلئے سونے کی کان کے طور کام کر رہی ہے اور سڑک کھنڈرات بنی ہوئی ہے جس پر پیدل سفر کرنا بھی موت کو گلا لگانے سے کم نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ لاپرواہی کو دیکھتے ہوئے گزشتہ پچاس برسوں تک سڑک کی حالت درست ہونے کا کوئی اثار نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ کئی مرتبہ متعلقہ حکام سے رجوع کیا گیا لیکن محکمہ کی طرف سے کوئی دھیان ہی نہیں دیا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے وہ مریضوں کو ہسپتال کندھوں پر اٹھا کر منتقل کرنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں تاکہ پروجیکٹ کو جلدازجلد مکمل کر کے عام لوگوں کو سہولیات میسر کی جائیں ۔