نیوز بیورو
راجوری // راجوری کے پھلیانہ علاقے کے شمشان گھاٹ پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے جہاں فوج کے الفا گیٹ فائرنگ واقعہ کے دونوں مہلوکین کی ہفتہ کی دوپہر آخری رسومات ادا کی گئیں۔شیلندر کمار اور کمل کمار، دونوں راجوری قصبہ کے پھلیانہ وارڈ 15 کے رہائشی تھے، جوفوجی قافلہ گراؤنڈ پھلیانہ کے اندر ایک کینٹین میں مزدور کے طور پر کام کر رہے تھے۔جمعہ کی صبح جوڑی اپنے کام کی جگہ کی طرف جا رہی تھی کہ صبح تقریباً ساڑھے 6 بجے فائرنگ کا واقعہ پیش آیا اور شلیندر اور کمل دونوں گولی لگنے سے زخمی ہوئے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اتراکھنڈ کے رہنے والے انیل کمار، جو آرمی کانوائے گراؤنڈ کے اندر ایک دکان بھی چلاتے ہیں، کو اس واقعے میں متعدد گولیاں لگیں اور وہ زخمی ہوا جس کے بعد اسے گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری لے جایا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا اور وہ اس وقت زیر علاج ہے۔
ہفتہ کی دوپہر 12 بجے دونوں کی لاشوں کو شمشان گھاٹ پھلیانہ لے جایا گیا جہاں ہزاروں لوگوں کی آنسوؤں بھری آنکھوں کے درمیان ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں ۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس راجوری پونچھ رینج ڈاکٹر حسیب مغل، ڈپٹی کمشنر راجوری وکاس کنڈل، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجوری محمد اسلم اور پولیس اور سول انتظامیہ کے دیگر اعلیٰ افسران بھی آخری رسومات میں شریک تھے جہاں بڑی تعداد میں سیاسی و سماجی افراد نے شرکت کی۔ وہاں لیڈران بھی موجود تھے جن میں بی جے پی جموں و کشمیر کے صدر رویندر رینا بھی شامل تھے۔اس موقع پر اہل خانہ اور خاص کر دونوں متاثرین کے نابالغ بچوں کو روتے ہوئے دیکھ کر وہاں موجود سبھی کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں۔دریں اثناء فوج اور پولیس کے اعلیٰ افسراننے جائے وقوع کا معائنہ کیا اورانہوں نے گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے فائرنگ کے واقعہ میں زخمی ہونے والے انیل کمار سے ملاقات کی۔دوسری طرف سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس اس معاملے میں تیزی سے تحقیقات کر رہی ہے اور تمام شواہد کے ساتھ ساتھ حالات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔”جموں و کشمیر پولیس ہندوستانی فوج اور دیگر بہن ایجنسیوں کے قریبی تال میل میں تحقیقات کر رہی ہے اور پولیس کے سینئر افسران تحقیقات کی پیشرفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں” ۔