یو این آئی
نیویارک//وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کے نیو یارک میں نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی سے ملاقات کی اور توانائی ، ٹکنالوجی اور تجارت پر مرکوز ایک دو طرفہ میٹنگ کی ۔ مودی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ، “نیو یارک میں وزیر اعظم کے پی اولی کے ساتھ ایک بہت اچھی ملاقات ہوئی ہندوستان-نیپال دوستی بہت مضبوط ہے اور ہم اپنے تعلقات کو زیادہ رفتار دینے کے لئے تیار ہیں ہماری گفتگو توانائی ، ٹکنالوجی اور تجارت جیسے معاملات پر مرکوز رہی۔انہوں نے نیپال کو بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) میں مکمل رکن کے طورپر شامل ہونے والا 101 واں ملک بننے پر مبارکباد دی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج کے لئے علاقائی ردعمل کی اہمیت کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا ، “نیپال ہندوستان کی پڑوسی فرسٹ پالیسی کے تحت ترجیحی شراکت دار ہے۔ دونوں رہنماں نے ہندوستان اور نیپال کے مابین انوکھے اور دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور مختلف شعبوں میں ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا جن میں ترقیاتی شراکت ، پن بجلی تعاون ، لوگوں کے مابین باہمی تعلقات اور جسمانی ، ڈیجیٹل اور توانائی میں رابطے میں اضافہ شامل ہے۔اس دوران مودی نے نیو یارک میں نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی سے ملاقات کی اور توانائی ، ٹیکنالوجی اور تجارت پر مرکوز ایک دو طرفہ میٹنگ کی۔مودی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’’نیو یارک میں وزیر اعظم کے پی اولی کے ساتھ ایک بہت اچھی ملاقات ہوئی ہندوستان-نیپال دوستی بہت مضبوط ہے اور ہم اپنے تعلقات کو زیادہ رفتار دینے کیلئے تیار ہیں ۔ہماری گفتگو توانائی ، ٹکنالوجی اور تجارت جیسے معاملات پر مرکوز رہی‘‘۔انہوں نے نیپال کو بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے)میں مکمل رکن کے طورپر شامل ہونے والا 101 واں ملک بننے پر مبارکباد دی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنج کے لئے علاقائی ردعمل کی اہمیت کی نشاندہی کی۔نریندر مودی نے ایک گول میز کانفرنس میں ایڈوب ، ایکسینچر ، گوگل اور آئی بی ایم سمیت 15ٹیکنالوجی سی ای او زسے ملاقات کی اور ٹیکنالوجی اور جدت سے متعلق پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیر اعظم نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ انہیں ہندوستان کے تئیں امیدافزا دیکھ کر خوش ہیں۔انہوں نے اس پوسٹ میں کہا’’نیو یارک میں ٹکنالوجی کے سی ای او کے ساتھ ایک نتیجہ خیز گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں ٹکنالوجی ، جدت اور دیگر سے متعلق پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا گیا‘‘۔