دوران شب ڈاکٹروں کی عدم دستیابی بچوں کے ہسپتال میں مریضوں کو مشکلات

پرویز احمد

سرینگر //وادی میں بچوں کے واحد سپر سپیشلٹی ہسپتال بمنہ میںرات کے اوقات میںصرف ایک ڈاکٹر کی تعیناتی سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ ہسپتال کی او پی ڈی میں بچوں کو علاج و معالجہ کیلئے آنے والے لوگوں نے بتایا کہ ہسپتال میں شام دیر گئے مریضوں کو دیکھنے کیلئے صرف ایک ہی ڈاکٹر تعینات رہتا ہے جبکہ ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ او پی ڈی اور معمول نوعیت کے مریضوں کیلئے او پی ڈی خدمات صبح9سے 4بجے تک جاری رہتی ہیں لیکن مقامی لوگ اپنا کام کاج ختم کرنے کے بعد اور بھیڑ بھاڑ سے بچنے کیلئے رات کے اوقات میںبچوں کے معائنہ کیلئے آتے ہیں ۔چلڈرن ہسپتال آنے والے مریضوں کے والدین کا کہنا ہے کہ رات کے اوقات میںایمرجنسی، او پی ڈی اور وارڈوں کیلئے ایک ہی ڈاکٹر تعینات رہتا ہے اور اس کی وجہ سے ایمرجنسی، او پی ڈی اور وارڈوں میں موجود مریضوں اور او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالرشید پرہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ ہسپتال میں ایک پورا یونٹ تعینات رہتا ہے اور ان میں ایک پروفیسر، ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر، ایک اسسٹنٹ پروفیسر ،2سینئر ریذیڈنٹ اور 3پوسٹ گریجویٹ تعینات رہتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان میں پروفیسر، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسسٹنٹ پروفیسر آن کال رہتے ہیں جبکہ 2سینئر ریذیڈنٹ اور 3پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹر تعینات رہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہرہسپتال میں صبح 9 سے 4بجے تک او پی ڈی میں ڈاکٹر دستیاب رہتے ہیں لیکن یہ واحد ہسپتال ہے جہاں رات 11بجے تک او پی ڈی کھلی رہتی ہے۔ڈاکٹر پرہ نے کہا کہ آج کوئی بھی مریض ڈاکٹر کا انتظار نہیں کرنا چاہتا بلکہ رات کے وقت آکر جلد فارغ ہونا چاہتا ہے اور اس کی وجہ سے معمولی بیماری بھی رات کو ہی ہسپتال آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رات کو او پی ڈی میں ایک ہی ڈاکٹر ہونے کی وجہ سے لوگوں کو انتظار کرنا پڑتا ہے اور وہ بچوں کو لیکر ہنگامہ کرتے ہیں۔