کپوارہ// مرکز کے مذاکراتکار دنیشور شرما نے کہا ہے کہ وہ صحیح سمت میں جارہے ہیں لیکن انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ کشمیر دوروں کے دوران وہ میڈیا سے بات نہیں کریں گے۔انہوں نے کپوارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں دن بھر متعدد وفود سے ملاقی ہوئے لیکن میں اس بارے میں کوئی تفاصیل نہیں بتا سکتا۔ انکا کہنا تھا’’ میں صحیح سمت میں جارہا ہوں،میں یہ نہیں بتا سکتا کہ میں کن لوگوں سے بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں،کیونکہ میں اس عمل میں میڈیا کو دور رکھنا چاہتا ہوں‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی دورے میں میڈیا سے بات نہیں کی جائیگی‘‘۔دنیشور شرما نے پیر کو مشن کشمیر کے تیسرے دورے کا آغاز شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلاع سے کیا۔دورے پر سرینگر پہنچنے کے فوراً بعد وہ سیدھے کپوارہ ڈاک بنگلہ پہنچے جہاںانہو ں نے 40کے قریب مختلف سیاسی اور غیر سیاسی وفود کے ساتھ ملا قاتیں کر کے قیام امن اور مسئلہ کشمیر کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جس کے دوران دینشور شرما نے وفود کی باتیں کھلے ذہن سے سنیں اور انہیں یقین دلایا کہ وہ ان کی تجاویز مرکزی سرکار کے سامنے رکھیں گے ۔اس موقع پر نوجوانو ں کی کئی وفود نے دنیشور شرما سے کہا کہ وہ ہندوستان نہ پاکستان سے رہنا چاہتے ہیں بلکہ وہ کشمیر کی مکمل آزادی چاہتے ہیں ۔ترہگام سے آئے ہوئے نوجوانو ں کے ایک وفد نے انہیں کہا کہ پاکستان کی سرحدیں ہندوستان کی دو سری ریاستو ں سے بھی ملتی ہیں تو پھر ریاست جمو ں و کشمیر کے سرحدو ں پر ہی فائر بندی کی خلاف وزری کیوں ہوتی ہے جس کی وجہ سے کئی انسانی جانیں تلف ہوتی ہیں ۔کانگریس کا وفد حاجی فاروق کی قیادت میں دنیشور شر ما سے ملاقی ہوئی جس کے دوران انہو ں نے کشمیر حل پر زور دیا اور کہا کہ پچھلی حکو متو ں نے بھی مسئلہ کے حوالہ سے کئی مذاکرات کار ریاست کے دورے پر بھیجے اور بات چیت کی لیکن ان کی رپورٹوں کا کیا ہوا ۔نیشنل کانفرنس وفدنے غلام محمد راتھر کی سر براہی میں دنیشور شر ما سے کہا کہ جس مقصد کے لئے مرکزی حکومت نے آپ کو نامزد کیا اس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آنے چایئے ۔انہو ں نے اس بات پر زور دیا کہ قیام امن اور مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق ریاست کے سماج کے ہر طبقے سے بات ہونی چایئے جبکہ حریت کانفرنس کے بغیر یہ مذاکرات نامکمل ہے ۔دنیشور شر ما کے ساتھ اپنی ملا قات کے دوران زیادہ تر لوگو ں نے اس بات پر زور دیا کہ جتنا ممکن ہوسکے مرکزی سرکار کو کشمیر کا مکمل حل نکالنے کی کوشش کر نی چایئے کیونکہ کشمیریو ں نے اپنا سب کچھ لٹا دیا ہے ۔ان لوگو ں نے اس موقع پر کہا کہ وادی کے نوجوانو ں میں سخت ناراضگی ہے اور آئے روز یہ نوجوان ہندوستان کے خلاف کیوں آگے آتے ہیں اور اس پر مرکزی سرکار کو غور کر نا ہو گا ۔کئی نوجوان وفود نے مزاکرات کار دنیشور شر ما سے کہا کہ کشمیر کے حوالہ سے گزشتہ60سالو ں کے دوران کئی بار سٹیج سجائے گئے لیکن آج تک کچھ حاصل نہیں ہو ا ۔ممبر اسمبلی کپوارہ بشیر احمد ڈار نے اگرچہ شرما کے مشن کشمیر کو قیام امن اور مسئلہ کے حل کے حوالہ سے اچھی کوشش سے تعبیر کیا تاہم انہو ں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسا کیا گیا لیکن اگر مرکزی سرکار کو واقعی اس مسلہ کا حل نکالنا ہے تو وہ لوگو ں کی تجاویز پر صحیح طریقے سے غور کریں ۔ڈار نے کہا کہ انہو ں نے دنیشور شر ما سے کہا کہ اب مرکزی سرکار کے پاس کشمیر حل کرنے کی آخری کوشش ہے اور اگر اس کے بھی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے تو لوگو ں کا بھروسہ اٹھ جائے گا اور وہ پھر دو بارہ بات چیت کے لئے تیار نہیں ہونگے ۔ایک عوامی وفد نے اپنی ملاقات کے ودران دنیشور شر ما سے کہا کہ اس بات چیت کے خاطر خواہ نتائج سامنے آنے چایئے اور کشمیری پنڈتوں کو اپنے گھرو ں کو آنے کی دعوت دینی چاہیے۔اس موقعہ پر دنیشور شر ما نے وفود کو یقین دلایا کہ انہیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ خوش اسلوبی کے ساتھ لوگو ں سے کی گئی بات چیت کا خلاصہ مرکزی سرکار کو پیش کریں گے ۔دنیشور شرما کے دورے کے دوران کپوارہ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔اس دوران صحا فیو ں نے اس بات کو لیکر احتجاج کیا کہ انہیں دنیشور شر ما کی لوگو ں کے ساتھ بات چیت کر نے کے حوالے سے کوریج کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔تاہم ضلع انتظامیہ نے بعد میں صحافیو ں کو اندر آ نے کی اجازت دی ۔
سو مو ڈرائیور کے لواحقین بھی ملے
کورٹ آف انکوائری کرانے کی یقین دہانی
اشرف چرا غ
کپوارہ//گزشتہ ہفتہ سرحدی ضلع کپوارہ کے ٹھنڈی پورہ کرالہ پورہ میں فوج کے ہاتھو ں ہلاک کئے گئے سومو ڈرائیور 22سالہ آصف اقبال بٹ کے لواحقین نے کپوارہ آکر مزاکرات کار دنیشور شرما سے ملاقات کی۔ انہو ں نے ان سے مطالبہ کیا کہ اس واقع میں ملوث فوجی اہلکارو ں کے خلاف کارروائی عمل میں لاکر انہیں سخت سزا دی جائے ۔آصف کے والدین محمد اقبال بٹ نے روتے ہوئے دنیشور شرما سے کہا کہ ان کے لخت جگر کو بے دردی سے گولی مار کر جا ں بحق کیا گیا لہٰذا اس واقعہ کی تحقیقات بڑے پیمانے پر ہونی چاہیے اور انہیں انصاف ملنا چاہیے ۔دنیشور شرما نے مہلوک سو مو ڈرائیور کے لواحقین کو یقین دلایا کہ وہ یہ معاملہ فوجی سر براہ کی نوٹس میں لائیں گے اور انہیں اس واقعہ کا کورٹ آف انکوائری کر نے کی بھی سفارش کر یں گے۔مہلوک کے والد نے کہا کہ اب دنیشور شرما کا امتحان ہے کہ وہ انہیں انصاف دلائیں گے یا نہیں۔