راجوری //حکومت ہند کے متعین کردہ مذاکرات دنیشور شرما سے راجوری میں 24وفود نے ملاقات کرکے امن بات چیت اور دیگر مسائل کو حل کرنے پر زور دیا۔شرما صبح گیارہ بجے راجوری پہنچے اور دو گھنٹوں سے زائد عرصہ کے دوران ان سے 18وفود نے ملاقات کی جس میں پہاڑی طبقہ کے علاوہ پریس کلب راجوری ، نیشنل سٹوڈنٹ یونین آف انڈیا ، بھارتیہ جنتا پارٹی ، گوجر طبقہ ، نوجوانوں ، سرکاری ملازمین کے وفود قابل ذکر ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ان اٹھارہ وفود نے دنیشور شرما کے سامنے کئی مسائل رکھے اور کچھ وفود نے اس با ت کا مطالبہ کیاکہ سرحدی کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے ہندوپاک کے درمیان امن بات چیت شروع کی جائے۔اس کے علاوہ دیگر مسائل اور پونچھ تک کیلئے ریلوے لائن کی تعمیر کا معاملہ بھی اٹھایاگیا۔ذرائع نے بتایاکہ اس دوران ایس آرو او 202کی تنسیخ ، ریزرویشن کی بنیاد پر ترقی ، سیکورٹی فورسز میں خصوصی بھرتی اور سرحدی علاقوں کیلئے بلٹ پروف ایمبولینس گاڑیوں کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیاگیا۔پہاڑی طبقہ کے وفد نے مانگ کی کہ پہاڑی زبان بولنے والے لوگوں کو شیڈیول ٹرائب کادرجہ دلایاجائے ۔ اس وفد نے ہل ڈیولپمنٹ کونسل ، اسمبلی و پارلیمنٹ کی نشستوں کی حد بندی کرنے جیسے معاملات بھی اجاگر کئے ۔کچھ وفود نے اے ایل سی کیلئے ریزرویشن کا مطالبہ کیا ۔سہ پہر دو بجے دنیشور شرما راجوری سے نوشہرہ کیلئے روانہ ہوگئے جہاں انہوںنے چھ وفود سے ملاقات کرکے نوشہرہ کے لوگوں کے مسائل سنے ۔اس موقعہ پر بنکروںکی فوری تعمیر اور سرحدی علاقوں کی فلاح و بہبود کے اقدامات اٹھانے پر زور دیاگیا۔ مقامی لوگوںنے مانگ کی کہ سرحدی متاثرین کے ساتھ انصاف کیاجائے اور بچوں کی متاثر ہورہی پڑھائی پر اقدام کیاجائے ۔ نوشہرہ کے بعد شرما جموں روانہ ہوگئے ۔