پرتشدد واقعات کی تعداد 7300سے کم ہوکر 1800ہوگئی:امیت شاہ
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دفعہ 370 کی منسوخی نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی راہ ہموار کی ہے، وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کو کہا کہ اس سے تشدد میں بھی تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے، جس سے جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کے دور کا آغاز ہوا ہے۔امیت شاہ نے یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “اگست 2019 میں آئینی تبدیلی کے بعد، مرکز نے جموں و کشمیر میں وکاس (ترقی)، تعلیم، اور غربت کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک جامع پالیسی بنائی۔انہوں نے کہا کہ “میں نتائج کو ملک کے ساتھ بانٹنا چاہتا ہوں۔ 2004 سے 2014 کے درمیان جموں و کشمیر میں 7,300 سے زیادہ پرتشدد واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ یہ تعداد اب کم ہو کر 1,800 پر آ گئی ہے۔ سیکورٹی اہلکاروں کی اموات میں 65 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ عام شہریوں کی اموات میں 77 فیصد کمی آئی ہے‘۔خطے میں سیاسی تبدیلی پر روشنی ڈالتے ہوئے،امیت شاہ نے نشاندہی کی کہ آزادی کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئے۔انہوں نے کہا “ایک وقت تھا جب ممبران پارلیمنٹ صرف 10,000 ووٹوں سے منتخب ہوتے تھے کیونکہ لوگوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ لیکن یہ بدل گیا ہے۔ ضلع اور پنچایت صدر کے انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 99.8 فیصد کو چھو گیا تھا۔ 2024 کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بھی بڑے پیمانے پر عوامی شرکت دیکھنے میں آئی جو جمہوریت میں لوگوں کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔”مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تمام قوانین کے نفاذ نے اس خطے کو ملک کی حکمرانی کے مرکزی دھارے میں لایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “آج، مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ملک کا ہر قانون نافذ ہے۔انہوں نے کہا’ ہم مسئلہ کشمیر کے حل اور خطے میں دیرپا امن، استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے راستے پر مضبوطی سے گامزن ہیں‘۔