عظمیٰ نیوز سروس
بانڈی پورہ//شمالی کشمیر کے رکن پارلیمنٹ انجینئررشیدنے دفعہ 370 پر نیشنل کانفرنس کے موقف کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ خصوصی حیثیت کی بحالی کوئی چائے کی پیالی نہیں ہے۔بانڈی پورہ کے دورے کے دوران میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ انجینئررشیدنے کہاکہ یہ کہتے ہوئے افسوس ہوتا ہے کہ نیشنل کانفرنس جو پہلے1953کی حیثیت کو بحال کرنے کی بات کر رہی تھی، اب شاید ہی ریاست کا درجہ دینے کی درخواست کر رہی ہے جس کا انہیں بھی یقین نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ نیشنل کانفرنس کی قیادت میں وزیراعظم مودی کی آنکھوں میں دیکھنے کی ہمت نہیں ہے۔ انجینئررشیدنے سوالیہ اندازمیں کہا کہ اگر بی جے پی مزید 50 سال تک ملک پر حکومت کرتی ہے تو کیا اس کا مطلب ہے کہ نیشنل کانفرنس دفعہ370 کے بارے میں بات نہیں کرے گی۔انہوںنے کہاکہ جموں وکشمیرکے لوگوں نے سیاسی قیادت سے امیدیں وابستہ کر لی ہیں،اسی لئے میں تجویز کرتا ہوں کہ جب تک ریاست بحال نہیں ہو جاتی، نئی سرکارحلف نہ اٹھائے۔انجینئر رشید کے بقول عمر عبداللہ ’ وی آئی پی ٹریٹمنٹ‘ اور دیگر مراعات حاصل کرنے کی طرف بھاگ رہے ہیں۔عوامی اتحادپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وہ مودی سے درخواست کریں گے کہ عمر کو حکومت کو آسانی سے چلانے دیں۔انہوںنے کہا’’ لیفٹیننٹ گورنرسے یہی درخواست ہے کہ وہ نئی سرکار کو مکمل تعاون دیں‘‘۔رکن پارلیمنٹ انجینئررشید جن کی عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی ہے ،نے کہاکہ نہ عدالتیں اور نہ ہی مودی حکومت آرٹیکل370 کو بحال کرے گی،بلکہ قیادت کو سیاسی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہے۔