نئی دہلی// بھارتیہ جنتا پارٹی قومی صدر امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت جموں وکشمیر کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو سال 2020 تک ختم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے خاتمے کے لئے بی جے پی عوام کے سامنے وعدہ بند ہے۔نیٹ ورک 18 کے پروگرام 'نیوز 18 ایجنڈا انڈیا' میں امت شاہ نے کہا کہ جموں کشمیر کے خصوصی پوزیشن کی ضامن دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی جن سنگھ اور پھر بی جے پی کے منشور میں سال 1950 سے ہی شامل ہے۔بی جے پی صدر نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ مودی حکومت واحد ایسی حکومت ہے جس نے وادی میں گذشتہ تین دہائیوں کے دوران سب سے زیادہ جنگجو مارے۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ بی جے پی حکومت نے علیحدگی پسند جماعتوں و جنگجو تنظیموں پر نکیل کسنے کے علاوہ پاکستان کو الگ تھلگ کردیا ہے۔امت شاہ نے کہا کہ راجیہ سبھا میں اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے اگرچہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ہٹانے میں آج تک تاخیر ہوئی ہے تاہم مجھے پوری امید ہے کہ سال 2020 تک ان دفعات کو ہٹایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا 'دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنا 1950 سے جن سنگھ اور پھر بھارتیہ جنتا پارٹی کے انتخابی منشور کا حصہ رہا ہے، ہم نے ملکی عوام کو وعدہ دے رکھا ہے،ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
جہاں تک یہ سوال ہے کہ ابھی تک ان دفعات کو ختم کیوں نہیں کیا گیا، تو میرا جواب ہے کہ راجیہ سبھا میں ہماری اکثریت نہیں ہے، مجھے لگتا ہے کہ 2020 تک یہ بھی ہوجائے گا'۔ملی ٹینسی کے حوالے سے امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی ملی ٹینٹ فنڈنگ کی لگام کسنے میں کامیاب ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کئی تنظیموں پر پابندی عائد کی ہے اور کشمیر میں ملی ٹینسی کی فنڈنگ کی لگام کس لی ہے۔امت شاہ نے کہا 'ہم کشمیری نوجوانوں کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے کشمیر میں امن درکار ہے۔ علیحدگی پسند جماعتوں اور پاکستان سپانسرڈ تنظیموں نے کشمیری نوجوانوں کے مستقبل کے لئے شروع کی گئی اسکیموں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا'۔انہوں نے کہا 'بی جے پی حکومت نے کشمیر کے حوالے سے ایک کے بعد ایک کئی غیرمعمولی فیصلے لئے ہیں۔ سب سے پہلے غیرملکی فنڈنگ کو بند کیا گیا۔ اس کے بعد ان تنظیموں پر پابندی لگانے کی شروعات کی گئی۔ جماعت اسلامی اور جے کے ایل ایف پر پابندی لگانے کا کام کیا۔ ان کی سیکورٹی واپس لی۔ پرانے مقدموں کو کھولا'۔ان کا اس پر مزید کہنا تھا 'سرکار نے گذشتہ ایک برس کے دوران ایسی کارروائیاں کیں جن کی بدولت علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں پر روک لگنا طے ہے، کشمیری نوجوانوں کو گمراہ کرنے والوں پر نکیل کسی گئی ہے'۔بی جے پی صدر نے کہا کہ جنگجوؤں کی زیادہ تعداد بی جے پی کے دور حکومت میں ہی ہلاک کی گئی ہے اور ایسا مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ان کا کہنا تھا 'جہاں تک ملی ٹینسی کا سوال ہے، ملی ٹینسی کی شروعات سے لیکر آج تک سب سے زیادہ جنگجوئوں کو مارنے کا کام اگر کسی سرکار نے کیا ہے تو میں بڑے فخر کے ساتھ کہنا چاہتا ہوں کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی سرکار نے سب سے زیادہ جنگجوئوں کو ختم کرنے کا کام کیا ہے، یہ سلسلہ مثبت نتائج برآمد آنے تک جاری رہے گا'۔ان کا مزید کہنا تھا 'تین کام تھے، ایک ملی ٹینٹوں کو ہتھیاروں سے جواب دینا، کشمیری جنگجوئوں کو باغی بننے سے روکنے کے لئے علیحدگی پسند جماعتوں پر روک عائد کرنا اور دنیا میں پاکستان کو الگ تھلگ کرنا، اس میں بھی بی جے پی سرکار کو بہت بڑی کامیابی ملی ہے۔ ایئر سٹرائیک کے بعد پوری دنیا بھارت کے ساتھ کھڑی رہی، کشمیر کو لیکر پاکستان آج پوری دنیا میں الگ تھلگ ہوگیا ہے'۔امت شاہ نے کہا کہ پہلے جعلی ہندو دہشت گردی کی باتیں کی جاتی تھیں اور اب دنیا پاکستان سے دہشت گردی ابھر نے کے بارے میں باتیں کررہی ہے،بالاکوٹ حملے کے حوالے سے بی جے پی صدر نے کہا 'میں نے بالاکوٹ میں مرنے والوں کی تعداد قومی میڈیا کے اعداد وشمار کے مطابق بیان کی،میں غیر ملکی میڈیا دیکھنے کو ترجیح نہیں دیتا ہوں'۔