نئی دہلی // سپریم کورٹ نے سوموار کو ریاست کو خصوصی پوزیشن دینے والے آئین کی دفعہ370کیخلاف ایک نئی عرضی پر سماعت سے صاف انکار کرتے ہوئے اسے خارج کر دیا ۔ خیال رہے کہ 14نومبر کو ایپکس کورٹ نے مرکزی و ریاستی سرکار کی استدعا پر یہ اعلان کیا تھا کہ دفعہ370کی عرضی کی سماعت اپریل 2018میں ہوگی ۔ عدالت عظمیٰ نے دفعہ 370کے خلاف دائر کی گئی تازہ عرضی کو سننے سے انکار کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے تازہ پٹیشن رد کرتے ہوئے کہا کہ پٹیشن دائر کرنے والا پرانے کیس میں ہی اپنے اعتراضات درج کراسکتا ہے۔عدالت نے کہا کہ وہ پرانے کیس کی شنوائی اپریل کے پہلے ہفتے میں کرے گی۔مذکورہ پٹیشن کی شنوائی رواں پنچایتی انتخابات کے پیش نظر ملتوی کی گئی تھی۔ریاستی و مرکزی سرکاروں نے عدالت سے کہا تھا کہ جموں کشمیر کے حالات ناسازگار ہیں۔عدالت نے کہا کہ وہ نئی پٹیشن کا معاملہ اْس کیس کے ساتھ جوڑے گی جو آئین کی دفعہ پنتیس (اے) کے بارے میں ہے اور جو جموں کشمیر کے عوام کو ''پشتنی باشندے'' ہونے کی خصوصیت دیتا ہے اورجس کو متعدد درخواستوں کے ذریعے چیلنج کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ نے14نومبر کو کہا تھا کہ وہ اپریل میں اْس درخواست پر شنوائی کریگی جس میں دفعہ370کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ تاریخ ریاستی و مرکزی سرکاروں کی عرضداشت کے بعد طے کی گئی تھی۔