عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// سپریم کورٹ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر آج یعنی2 اگست سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت شروع کررہا ہے۔چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گووئی اور جسٹس سوریہ کانت پر مشتمل ایک آئینی بنچ پیر اور جمعہ کو چھوڑ کر(جو کہ متفرق معاملات کی سماعت کے دن ہیں) تمام کام کے دنوں پر سماعت جاری رکھے گا۔آئینی بنچ آج سے صبح 10بجکر 30منٹ پر سماعت شروع کرے گا۔
اس سے قبل بنچ میں تمام فریقین کو 27 جولائی تک تمام دستاویزات داخل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔یہ معاملہ (دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والا) آخری بار مارچ 2020 میں سپریم کورٹ میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کچھ درخواست گزاروں نے اس معاملے کو سات ججوں کی آئینی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے بھیجنے کی درخواست کی، لیکن بنچ نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔فروری 2023 میں کچھ درخواست گزاروں کی جانب سے چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ کے سامنے معاملے کی جلد سماعت کے لیے درخواست کی گئی تھی۔ خصوصی ذکر کے دوران کی گئی اس درخواست پر بنچ نے کہا تھا کہ وہ مناسب وقت پر اس معاملے کی سماعت کے لیے درج رجسٹر کرنے پر فیصلہ کرے گی۔سینئر ایڈوکیٹ راجو رام چندرن، جو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والے عرضی گزاروں کی قیادت کر رہے ہیں۔ دو درخواست گزاروں آئی اے ایس افسر شاہ فیصل اور شہلا رشید شورا نے درخواست گزاروں کی فہرست سے اپنے نام واپس لئے ہیں۔