عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
سرینگر//دسمبر کیلنڈر سال کا آخری مہینہ ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ بھی ہے جس میں بہت سی مالیاتی ڈیڈ لائنیں ہیں۔ ان میں سے کچھ رقم کی آخری تاریخ میں ،آدھار کارڑ اپ ڈیٹ کرنے ،میوچل فنڈ کی نامزدگی ،ایس بی آئی امرت کالاش میں سرمایہ کاری، بینک لاکر معاہدے کی آخری تاریخ سمیت کئی امور شامل ہے۔سال2023کے آخری مہینے یعنی دسمبر جو چند روز میں شروع ہونے والا ہے ،کیاہم مالیاتی ڈیڈ لائنز میں مفت آدھار اپڈیٹ کرنے کی آخری تاریخ قابل ذکر ہے جس کے بارے میں عام لوگوں کو مستعدی دکھانے پر زور دیا گیا ہے ۔اگر آپ نے گزشتہ 10 سالوں میں اپنے آدھار کی تفصیلات کو اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے، تو آپ اسے 14 دسمبر تک مفت میں کر سکتے ہیں، ہندوستان کی منفرد شناختی اتھارٹی (UIDAI) کی ویب سائٹ کے مطابقیوآئی ڈی اے آئی 10 سال کے آدھار ہولڈرز سے بھی تاکید کر رہا ہے کہ وہ آدھار سے متعلق دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے تازہ ترین معلومات کے ساتھ تفصیلات کو اپ ڈیٹ کریں۔اسکے علاوہ دسمبر میں ڈیڈ لائن کی حامل ایک اور مالیاتی سروس بینک لاکر معاہدہ ہے ۔اس بارے میں کہا گیا ہے کہ آر بی آئی نے نظرثانی شدہ لاکر معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے 31 دسمبر 2023 کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ اگر آپ نے 31 دسمبر 2022 کو یا اس سے پہلے تبدیل شدہ بینک لاکر معاہدہ جمع کرایا تھا تو آپ کو
ایک بار پھر اپ ڈیٹ شدہ لاکر معاہدے پر دستخط کرنے اور جمع کرانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔اسکے علاوہ ایس بی آئی ہوم لون آفرکی آخری تاریخ بھی دسمبر میں ختم ہورہی ہے ۔اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) ہوم لون پر ایک خصوصی مہم چلا رہا ہے جس میں 65 بیسس پوائنٹس (بی پی ایس) تک رعایت دی گئی ہے۔ یہ رعایت باقاعدہ ہوم لون، فلیکسی پے، این آر آئی، غیر تنخواہ دار، استحقاق، آپ گھر پر لاگو ہے۔ ہوم لون پر رعایت کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2023 تک ہے۔مزید برآں غیر فعال یوپی آئی آئی ڈیز کے حوالے سے بھی دسمبر میں آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے ۔نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) نے ادائیگی کی ایپس جیسے کہ گوگل پے،پے ٹی ایم ،فون پے وغیرہ اکے بارے میں بینکوں سے کہا ہے کہ وہ ایسے یوپی آئی آئی ڈیز اور نمبروں کو غیر فعال کر دیں جو ایک سال سے زیادہ فعال نہیں ہیں۔این پی سی آئی سرکیولر UPI کے تمام ممبران کو 7 نومبر 2023 کو جاری کیا گیا ہے۔نئی رہنما خطوط کے مطابق، تھرڈ پارٹی ایپ پرووائیڈر (TPAP) اور پیمنٹ سروس پرووائیڈرز (PSP) کے ذریعے درج ذیل کام کیے جائیں اور 31 دسمبر 2023 تک اسے نافذ کریں۔