رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن میں سے بہنے والے دریائے مناور میں گزشتہ کئی عرصہ سے غیر قانونی طورپر ریت بجری مافیا سرگرم ہے تاہم متعلقہ حکام کی جانب سے مبینہ طورپر غیر قانون اقدامات کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔دریائے مناور کے بیچوں بیچ اور کناروں پر غیر قانونی طریقہ سے چنگس نڑیاں سے لے کر بیری پتن تک قائم سٹون کریشروں کیساتھ ساتھ دیگر مافیا کی جانب سے قاعدہ کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ مائننگ مافیا کی جانب سے نکالی جارہی بجری ،ریت اور پتھروں کی وجہ سے سب ڈویژن میں چلائی جارہی کئی واٹر سپلائی سکیمیں متاثر ہورہی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ دریا میں ہو رہی کھدائی کی وجہ سے محکمہ جل شکتی کی جانب سے بنائی گئی واٹر سپلائی سکیموں کے متاثر ہونے کی وجہ سے لوگوں کو جہاں آلود ہ پانی سپلائی ہوتا ہے وہائیں مذکورہ سکیموں میں پانی کی سپلائی بھی متاثر ہو رہی ہے ۔مکینوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اگر مذکورہ نوعیت کی سرگرمیاں دریائے مناور میں مسلسل جاری رہی تو 2014کے سیلاب جیسی صورتحال کبھی بھی پیدا ہو سکتی ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ دریا میں جاری غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے عملی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں ۔
دریائے مناور میں ریت بجری مافیا سرگرم کھدائی سے متعدد واٹر سپلائی سکیمیں متاثر ،حکام لاپرواہی کا شکار
