سید زاہد
بدھل/ / جموں اور کشمیر میں سرکار کی طرف سے جاری کیے گئے آرڈر کی ہدایت پر جموں و کشمیر کے ندی نالوں سے بجری و ریت نکالنے کے لئے قانونی ہدایت رکھی گئی ہیں وہی سرحدی ضلع راجوری کے سب ڈویژن کوٹرنکہ میں دریائے انس کی ابتر حالت سے عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔گزشتہ دو تین سالوں سے دریائے انس میں کان کنی کرنے کیلئے دن رات چھوٹی بڑی مشینوں سے ریت بجری نکالنے کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے دریا میں تقریبا 20 سے 30 فٹ تک کے کھڈے مشینوں کے ذریعے کھودے جا رہے ہیں۔دریا انس پر ہر پانچ فٹ کی دوری پر ریت بجری نکالنے کی وجہ سے بڑے بڑے کھڈے پڑے ہوئے ہیں جس کے باعث دریا انس کا پانی تقریبا اب زیر زمین ہوتا جا رہا ہے۔ کوٹرنکہ پل سے پھلنی علاقہ تک دریا انس میں درجنوں مذکورہ نوعیت کے کھڈے پڑے ہوئے ہیں جبکہ محکمہ مائننگ کیساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ غیر قانونی عمل کو روکنے کیلئے ابھی تک کوئی بڑی کارروائی عمل میں لائی ہی نہیں گئی ہے جس کی وجہ سے مافیا کھلے عام مذکورہ غیر قانونی عمل میں ملوث ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دریا انس میں سے رات کی تاریکی میں بڑی مشینوں کے ذریعہ ریت بجری نکال کرفروخت کی جارہی ہے ۔مقامی لوگوں کیساتھ ساتھ پنچایتی اراکین نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ دریا کی ہر گزرتے روز حالت مزید ابتر ہوتی جارہی ہے تاہم اس غیر قانونی عمل کو روکنے کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ دریا کیساتھ ساتھ آبی زندگی کو بچانے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ مقامی انتظامیہ اور متعلقہ حکام کی لاپرواہی کا سنجیدہ نوٹس لیا جائے ۔