اسلام آباد// پاکستان کی حکومت بھارت کے ساتھ در پردہ سفارتی کاری کے راستوں کو متحرک طور پر بحال کرنے کیلئے اپنے قومی سلامتی صلاح کار کو تعینات کرنے پر غور کر رہی ہے،تاکہ دونوں جوہری ملکوںکے درمیان امن مذاکراتی عمل میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے’’پاکستانی حکومت کسی سبکدوش فوجی افسر کو قومی سلامتی صلاح کار تعینات کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے،اور اس سلسلے میں کئی ایک نام زیر غور ہیں تاہم حتمی فیصلہ اب تک نہیں لیا گیاہے‘‘۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت میں اب2ماہ طویل انتخابی عمل بھی مکمل ہوچکا ہے اور مذاکراتی عمل کیلئے راستوں کو تلاش کیا جائیگا۔ میڈیا رپورٹوں میں حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اب اگر بھارت میں بی جے پی کی سربراہی والی حکومت تشکیل پائے گی،یا نئی حکومت معروض وجود میں آئے گی،وہ حکومت بعد از انتخابی عمل کی پالیسی پر کام کریں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی قومی سلامتی صلاح کار کو درپردہ سفارتی چینل کے ذریعے راستوں کی تلاش کیلئے تعینات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ماضی میں قومی سلامتی صلاحکاروں کے ذریعے ہی مذاکراتی عمل کو بحال کیا گیا ہے۔2015میں پاکستانی قومی سلامتی صلاح کار لیفٹنٹ جنرل(ر) ناصر احمد جنجوا اور بھارتی قومی صلامتی صلاح کار اجیت دول نے برف پگلانے میں اہم رول دا کیا تھا۔