بیشتر علاقوں میں موجود ندی نالے و دیگر آبی ذخائر سوکھنے لگے ،زرعی شعبہ بھی متاثر
اشتیاق ملک
ڈوڈہ //درجہ حرارت میں اضافہ ہونے سے جہاں ڈوڈہ خطہ میں گرمی کی شدید لہر چل رہی ہے وہیں کئی ندی، نالے و دیگر آبی ذخائر خشک ہو رہے جس کی وجہ سے خطہ کے بیشتر علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی کمی پائی جارہی ہے۔پچھلے کئی دنوں سے جاری گرمی سے عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔شدید گرمی کے باعث ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری ،گندوہ و بھلیسہ کے ساتھ ساتھ وادی چناب کے بیشتر مقامات میں آبی ذخیروں، ندی، نالوں جھیلوں کے کچھ حصے خشک ہو رہے ہیں اور کئی اسکیموں میں پینے کے صاف پانی کی کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بلاک چلی کی پنچائت منو کے سابق سرپنچ چوہدری کالیا چاڑ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ خشک موسم کے چلتے جہاں آبی ذخائر سوکھ رہے ہیں وہیں پھلوں، فصلوں و سبزیوں کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم بارشوں کے نتیجے میں زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور کسان، زمیندار و عام آدمی پریشان حال ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ متاثر ہونے سے مال مویشیوں پر بھی اثر پڑ رہا ہے اور بالائی علاقوں میں ندی، نالے و چشمے سوکھ جانے سے پانی کی شدید قلت پیدا ہوئی ہے ۔ادھر محکمہ جل شکتی نے درجہ حرارت میں اضافہ ہونے سے آبی ذخیروں پر پڑے منفی اثرات کے چلتے لوگوں سے جائز طریقے سے پانی کا استعمال کرنے و آس پاس کے ندی نالوں و چشموں کو آلودگی سے بچانے و انہیں صاف و ستھرا رکھنے کی اپیل کی ہے. محکمہ کے ایک افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جموں و کشمیر کے دیگر حصوں کی طرح ڈوڈہ خطہ میں بھی خشک موسم کے باعث پانی کی سطح میں کمی آئی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ محکمہ صارفین کو صاف پانی فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔