جموں سیکریٹریٹ کیلئے1600نئے کمپیوٹر نصب کرنیکا فیصلہ
سرینگر //پہلی بار ریاستی سرکار نے دربار مو کی منتقلی کے دوران روایتی نظام سے ہٹ کر جموں اور سرینگر سیکریٹریٹ کیلئے الگ الگ کمپیوٹر اور دیگر آلات نصب کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ اب پہلی بار سرینگر سے جموں کیلئے دربار مو میٹریل کیساتھ کمپیوٹر لیجانے کی اجازت نہیں ہوگی، بلکہ جموں سیکریٹریٹ کیلئے نئے کمپیوٹر خریدے جائیں گے۔ سیول سکریٹریٹ سرینگر میں موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ فیصلہ حالیہ دنوں سرکار نے لیا ہے اور اس فیصلے سے ملازمین اور سیکریٹریٹ عملہ کی پریشانی بھی کم ہو گی اورساتھ ہی گاڑیوں کا خرچہ بھی کم ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے کمپیوٹروں کی خریداری پر بھی کروڑوں روپے کا خرچہ آئیگالیکن آئندہ ہمیشہ کیلئے جموں وسرینگر میں الگ الگ کمپیوٹر نصب رہیں گے اور ان کی منتقلی کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ذرائع نے بتایاکہ سرکار نے یہ فیصلہ کمپیوٹروں کی جموں منتقلی کے دوران ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے اور خرچہ کو بچانے کی خاطر لیا ہے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اس سے قبل یہ کمپیوٹر بھی دربار مو کے ساتھ جموں سے سرینگر اور سرینگر سے جموں لیجانے پڑتے تھے اور اس دوران مانیٹر وں اور دیگر آلات کو اس وجہ سے کافی نقصان اٹھانا پڑتا تھا ۔سکریٹری سطح کے ایک افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ فیصلہ انتہائی اہم ہے اور اس سے ایک تو کمپیوٹروں میں نصب ریکارڈ بھی ضائع نہیں ہو گا اور ساتھ میں عملہ کو بھی پریشانی نہیں ہو گی ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ سیکریٹریٹ عملہ کو یہ بتایا گیا ہے کہ اگلے دربار مؤ سے وائی فائی اور نیٹ ورکنگ آلات کو منتقل نہیں کیا جائے گا اور سول سیکرٹریٹ سری نگر اور جموں میں مستقل وائی فائی سہولیات دستیاب رکھی جائیں گی،جبکہ اگلے برس سے کم سے کم فائلوں کی منتقلی کو بھی یقینی بنایا جائے گا اور زیادہ ریکارڈ ڈیجیٹل فارمیٹ میں ہی بروئے کار لایا جائے گا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اس فیصلے سے سیول سکریٹریٹ میں قائم فی محکمہ کی ایک ایک گاڑی کی بچت ہو گی ۔سکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی سوگھات بسواس نے اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس عمل سے ایک تو ٹرانسپورٹ کا خرچہ بچ جائے گا اوردوسرا جو کمپیوٹر یہاں سے لے جانے کے دوران ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتے تھے اُس پر بھی روک لگ سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایسا فیصلہ سرکار نے لیا ہے اور اب سکریٹریٹ کے ملازمین کو کمپوٹر سسٹم ساتھ نہیں لینے ہیں بلکہ انہیں اپنا ڈاٹا پن ڈرائیو یا ہارڈ ڈیسک میں جموں لیجاناہے ۔انہوں نے کہا کہ قریب 15سو سے 16سو کے درمیان وہاں کمپیوٹر نصب ہوںگے ۔معلوم رہے کہ دربار دفاتر سری نگر میں26 اکتوبر2018 جبکہ ہفتے میں6 دن کام کرنے والے دفاتر27 اکتوبر2018 کو بند ہوں گے اور یہ دفاتر5 نومبر2018 کو دوبارہ جموں میں کھلیں گے۔
دربارمؤ کیلئے یک طرفہ ٹریفک
سرینگر//دربار مؤ ملازمین اور اہم سرکاری ریکارڈ کی جموں منتقلی کے پیش نظر سرینگرجموں قومی شاہراہ پر27 ،28 اکتوبر کے علاوہ3 اور4 نومبر کو سرینگر سے جموں کے لئے یک طرفہ ٹریفک ہوگا۔اس سلسلے میں کسی بھی گاڑی بشمول فوج، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، سی آئی ایس ایف اور ایس ایس بی کی کانوائے کو ان تاریخوں پر مخالف سمت میں چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
دفاتر کے اوقات کارتبدیل
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر کے دفتر کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک حکمنامے 1267-GAD-2018 کے تحت یکم نومبر سے صوبہ کشمیر کے تمام سرکاری دفاتر میں اوقات کار صبح10بجے سے شام 4.30تک ہوں گے۔تمام سرکاری دفاتر، محکموں اور اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ان اوقات کار پر من وعن عملدرآمد کریں۔
جی پی فنڈ شرح ِسود میں اضافہ
سری نگر//حکومت نے جی پی فنڈ و دیگر ایسے فنڈوں کی سود کی شرح میں اضافہ کرنے کے احکامات جاری کئے ۔خزانہ کے پرنسپل سیکرٹری نوین کمار چودھری کی طرف سے جاری کئے گئے حکمنامے کے مطابق جنرل پروڈنٹ فنڈ و دیگر فنڈوں پر مالی سال 2018-19 کے تیسرے سہ ماہی سے سود کی شرح 8فیصد ہوگی۔