سرینگر// حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے شوپیان میں جاں بحق ہوئے شہریوں اور جنگجوئوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں جو بھی خون خرابہ ہورہا ہے اس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے، جنہوں نے جموں کشمیر کے تمام جمہوری اقدار کو چھین کر یہاں ظلم وجبر اور بربریت کی سلطنت قائم کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کی روائتی ضد اور ہٹ دھرمی کی پالیسی کا نتیجہ ہے، جس وجہ سے ہمارے نوجوان سرفروشی کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ بھارت طاقت کے نشے میں مست ہماری مبنی برحق جدوجہد کو فوجی قوت کے بل کر ختم کرنا چاہتا ہے جس کے لیے انہوں نے ریاست کے طول وعرض میں قتل وغارت اور لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے۔ گیلانی نے شہدائے شوپیان کا شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان شہداء کے مقروض ہیں جو اپنی معصوم زندگیوں کو قربان کرکے ہماری آنے والی نسلوں کو بھارت کی بدترین غلامی سے آزاد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کو شاندار خراج پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ان کی قربانیوں کی حفاظت کریں اور کسی بھی مرحلے پر ان ظالموں کا ساتھ نہ دیں جو ہم سے ہمارے ان معصوم نوجوانوں کی زندگیاں چھین رہے ہیں۔ عام شہریوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے ہندنواز سیاست دانوں کے بیانات کا تذکرہ کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر میں جو بھی خون خرابہ ہورہا ہے اس میں یہ لوگ برابر کے شریک ہیں، جنہوں نے ہمیشہ اس قوم کو دھوکہ اور فریب دیکر ان کو بھارت کی غلامی سے نجات دلانے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے ہراول دستے کا کام کیا ہے۔ حریت چیرمین نے شوپیان میں نہتے مظاہرین پر طاقت کے بے تحاشا استعمال کرکے 200سے زائد افراد کو شدید زخمی کرنے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہمارے نوجوانوں کا خون پانی کی طرح بہایا جارہا ہے اور دوسری طرف اس پر احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف طاقت کا ناجائز استعمال کرکے ان پر گولیوں اور پیلٹ گنوں کی بارشیں کی جاتی ہے۔ گیلانی نے شہداء کے لواحقین کے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے شہداء کے لیے جنت الفردوس اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دُعا کی، جبکہ انہوں نے زخمی ہوئے افراد کی شفایابی کے لیے بھی دُعا کی۔ حریت چیرمین نے مشتاق احمد ٹھاکر کو انسانی ڈھال کے طور استعمال کرکے اس کی زندگی کو چھیننے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر انتقام گیرانہ پالیسی ہے جس کے تحت بھارتی فورسز جموں کشمیر کے عام شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بناکر دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ لوگ کراس فائرنگ میں مارے گئے۔ گیلانی نے کہا کہ یہ صاف طور سے ایک سنگین قسم کا جنگی جُرم ہے اور اس کی کوئی بھی توجیہ قابل قبول نہیں ہوسکتی ہے۔