Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
اداریہ

خواتین زیر عتاب کیوں ؟

Mir Ajaz
Last updated: October 2, 2023 12:56 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

گزشتہ دنوں اخبارات کے توسط یہ دل دہلانے والی رپورٹ شائع ہوئی کہ صدر ہسپتال سرینگر کے برن وارڈمیں کئی خواتین زیر علاج ہیں جن کے بارے میں کہاجارہا ہے کہ وہ گھریلو تشدد کا شکار ہوئی ہیں۔ اخباری رپورٹ کے مطابق سرینگر کے صدر ہسپتال میں ہفتے میں اوسطاً ایک خاتون کو داخل کیاجاتا ہے جو گھریلو تشدد کی نذر ہوئی ہوتی ہے۔ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بیشتر خواتین گھریلو تشدد کی وجہ سے تنگ آکر اپنے آپ کو آگ سے جھلسا دیتی ہیں اور اس وقت بھی ہسپتال کے برن وارڈ میں کئی خواتین جھلس جانے کی وجہ سے موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ماہرین سماجیات کی جانب سے حال میں کئے گئے ایک سروے کے مطابق کشمیر میں40فیصد سے زائد خواتین گھریلو تشدد کی شکار ہیں۔سروے کے مطابق گھریلو تشدد کے بیشتر معاملات میں وجوہات دہیج ،سسرال والوں کی مداخلت ،غلط فہمی ،شوہر کی طرف سے زیادتیاں، بچیوں کو جنم دینا وغیرہ شامل ہیں۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سالانہ خواتین کی جانب سے گھریلو تشدد سے متعلق 1600سے1700شکایات متعلقہ اداروں میں درج کی جاتی ہیں اور ان میں سے بیشتر شکایات کشمیر صوبہ سے ہوتی ہیں۔مجموعی طور پر تین برسوں میں خواتین پر گھریلو تشدد کے1632کیس درج ہوئے ہیں جبکہ خود کشی کیلئے خواتین کو مجبور کرنے کے الزام میں462کیسوںمیں 361افراد کو پابند سلاسل بنایاگیا۔شوہروں اور اس کے رشتہ داروں کی جانب سے بیویوں پر تشدد کے 1153واقعات درج ہوئے جبکہ جہیز مخالف قانون کے تحت دو کیسوں میں3افراد کو دھر لیاگیا۔صرف گزشتہ دو برسوں کے دوران ہی مختلف پولیس تھانوں میںعصمت ریزی اور گھریلو تشدد کے1422کیس درج کئے گئے ہیں جن میں 595کیس عصمت ریزی جبکہ827کیس گھریلو تشدد سے متعلق تھے۔صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تین برسوں میں جہاں عصمت ریزی کے1039کیس درج ہوئے وہیں شوہروں کی جانب سے زیادتیوں کے1300،اغواکاری کے2879،چھیڑچھاڑکے4142،فقرے کسنے کے876،جہیزی اموات کے18جبکہ اقدام خودکشی کے527معاملات رونما ہوئےہیں۔اگر چہ گزشتہ کچھ دہائیوں کے دوران خواتین کافی حد تک بااختیار ہوئیں اور وہ تعلیم کے زیور سے بھی آراستہ ہوئیں تاہم اس کے نتیجہ میں شادیوں میں سسرالیوں کی جانب سے مطالبات میں بھی اضافہ ہوا۔جموںو کشمیر میں اگر چہ آگہی آئی تاہم خواتین پہلے سے زیادہ غیر محفوظ بن گئیں اور انہیں ہر وقت مردوں کی جانب سے خطرات لاحق رہتے ہیں۔غور طلب با ت یہ ہے کہ جموںو کشمیر میں خواتین کی جانب سے خود سوزیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے اور شاید ہی ایسا کوئی دن گزرتا ہوگا جب خواتین کی جانب سے خود کشی کے معاملات سامنے نہ آتے ہوں۔جموںو کشمیر میں روزانہ اوسطاً دو خواتین خود کشی کرلیتی ہیں اور اگر چہ میں نصف تعداد غیر شادی شدہ لڑکیوں کی ہوتی ہے تاہم نصف تعداد شادی شدہ خواتین کی ہوتی ہے جو گھریلو تشدد کی وجہ سے اپنی زندگی کا خاتمہ کردیتی ہیں۔متمدن معاشروں میں اس طرح کے رجحان کی کوئی گنجائش نہیں ہے تاہم افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ مسلم معاشرے میں اس رجحان میں اضافہ ہورہا ہے۔ بد قسمتی یہ ہے کہ جموںو کشمیر کا معاشرتی نظام ایسا ہے کہ یہاں خواتین گھریلو تشدد برداشت کرلیتی ہیں لیکن کسی سے کہہ نہیں پاتی اور جب و ہ حد سے گزر جاتا ہے تو وہ خود کشی کرنے میں ہی اپنی عافیت محسوس کرلیتی ہیں۔یہ رجحان اس معاشرے کیلئے کوئی اچھا شگون نہیں ہے۔خواتین کے وجود سے ہی تصویر کائنات میں رنگ ہے اور یہ خواتین ہی ہیں جو مردوں کو جنم دیتی ہیں جبکہ اسلام میں خواتین کا مقام بہت بلند ہے لیکن اسکے باوجود مسلم معاشرہ میں خواتین کے زیادتیوں کا یہ عالم افسوسناک ہے ۔ مادہ پرستی ،شکم پرستی اور حرس نے اس معاشرے کو اس قدر اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے کہ اب اس کے سوا کچھ دکھائی ہی نہیں دیتا ہے۔نفسا نفسی کا عالم ہے اور اجتماعیت کا تصور فوت ہوچکا ہے ۔بیٹی بوجھ بن چکی ہے اور بہو گھر کی شان کی بجائے بحران بن چکی ہے۔سماجی خرافات کی قربان گاہ پر لڑکیوں کوبھینٹ چڑھنا پڑتا ہے اور سماج ہے کہ اُف تک نہیں کرتا ہے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ذمہ دار ٹھہرانا ٹھیک بات ہے لیکن اس سے قبل ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کہیں ہم سے تو کوئی کوتا ہی مت ہورہی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے جرائم کے انسداد او ر روک تھام کیلئے ذمہ دار ہیں تاہم پولیس اصلاح معاشرہ کا کام نہیں کرسکتی ہے اور اگرہمیں ایک کامل اور نیک معاشرے کی تشکیل کرنی ہے تو اس کیلئے ہمیں ہی پہل کرنا ہوگی۔انسان بننے کیلئے اخلاقی اور دینی تعلیم لازمی ہے ۔اخلاق اور دین کے زیور سے جب بچہ آراستہ ہو تو قوم کی بنیاد بھی مضبوط ہوسکتی ہے اور ایک کامل معاشرے کاقیام یقینی بنایا جاسکتا ہے۔اگر ہمیں خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ہے تو اس کیلئے ایسا ماحول پیدا کرنیکی ضرورت ہے ۔خواتین کی عظمت منوانے کیلئے لازمی ہے کہ مردوں کو اخلاقی و دینی تعلیم سے روشناس کرایا جائے ۔حکومتی سطح پر بھی لازم ہے کہ سکولوںمیں اخلاقی و دینی تعلیم کی نظم کیاجائے اور خواتین کے تحفظ کا کوئی ایسا نظام وضع کیاجائے کہ جو خواتین کے ساتھ زیادتی کا مرتکب ہو ،اس کو ایسی عبربتاک سزا ملے کہ وہ دوسروں کیلئے نشان عبرت بن جائے ۔جب عورت محفوظ ہوگی اور عورت اپنے مقام کو پالے گی تو سماج کی رنگینی بحال ہوگی اور کشمیری سماج اپنی شان رفتہ بحال کرپائے گا ۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ہندوستان نے امن کی بحالی کے لئے بڑے بھائی کا رول نبھایا: الطاف کالو
تازہ ترین
جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد جموں وکشمیر کے سرحد خاموش، بازاروں میں گہماگہمی
تازہ ترین
ہندوستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ملی ٹینسی کے بنیادی ڈھانچے پر کارروائی ضروری تھی: ڈوبھال
برصغیر
اب کشمیر معاملے کوحل کے لیے کام کروں گا: ٹرمپ
برصغیر

Related

اداریہ

مضر صحت خوراک کی جانچ کون کرے؟

May 10, 2025
اداریہ

ہمہ موسمی شاہرا ئوں کا خواب کب شرمندہ تعبیر ہوگا؟

May 8, 2025
اداریہ

معذورین اور ہماری ذمہ داریاں

May 7, 2025
اداریہ

مینڈھرالمناک سڑک حادثہ | انسانی المیہ پر یہ مصنوعی اشک شوئی کب تک ؟

May 6, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?