مختار احمد قریشی
خواتین اور خاندانی نظام کسی بھی معاشرے کی بنیاد ہیں۔ خواتین نہ صرف ایک خاندان کی پرورش کرتی ہیں بلکہ نسلوں کی تربیت میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ خاندانی نظام میں خواتین کا مقام ایک محور کی طرح ہے جہاں سے گھر کے تمام امور ترتیب پاتے ہیں۔ خواتین کو خاندانی نظام کا دل کہا جا سکتا ہے۔ وہ بیٹی، بہن، بیوی اور ماں کے مختلف کردار ادا کرتی ہیں۔ ہر کردار میں ان کی محبت، قربانی اور صبر خاندانی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں۔
ماں کا کردار:ماں بچوں کی پہلی معلمہ ہے۔وہ بچوں کی جسمانی، ذہنی اور روحانی تربیت کرتی ہے۔خاندانی ماحول میں سکون اور محبت پیدا کرنا ماں کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
بیوی کا کردار:بیوی شوہر کی ساتھی اور زندگی کے ہر لمحے کی شریک ہوتی ہے۔خاندانی نظام میں بیوی کا کردار گھر کو سنوارنے اور مشکلات کا سامنا کرنے میں اہم ہے۔
وہ خاندان کے معاشی اور سماجی استحکام میں شراکت دار ہوتی ہے۔
بیٹی اور بہن کا کردار:بیٹی اور بہن خاندان کی خوبصورتی اور جذباتی مضبوطی کا ذریعہ ہیں۔وہ والدین اور بھائیوں کی خدمت اور دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
خاندانی نظام میں خواتین کیانتہائی اہم ہے۔خاندان ایک سماجی اکائی ہے اور خواتین اس اکائی کا مرکزی جزو ہیں۔ خواتین نہ صرف گھریلو ذمہ داریاں نبھاتی ہیں بلکہ بچوں کی تربیت، مالی تعاون اور خاندانی مسائل کے حل میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔خواتین خاندانی تعلقات کو مضبوط کرنے میں پل کا کردار ادا کرتی ہیں۔وہ اختلافات کو حل کرنے اور محبت کا ماحول پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔اسی طرح بچوں میں اخلاقی اقدار، صبر، اور ہمدردی جیسے جذبات خواتین ہی کے ذریعے پیدا ہوتے ہیں۔خواتین نسلوں کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ایک مضبوط خاندان ہی ایک مضبوط معاشرہ تشکیل دیتا ہے اور اس کی بنیاد خواتین کے کردار پر ہے۔خواتین خاندانی استحکام کے ذریعے معاشرتی ترقی کا سبب بنتی ہیں۔خواتین کو درپیش چیلنجزخاندانی نظام میں خواتین کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کے کردار کو محدود کر سکتے ہیں۔روایتی معاشروں میں خواتین پر اضافی ذمہ داریوں کا دباؤ ہوتا ہے۔ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہر حال میں خاندان کی ضروریات پوری کریں۔کئی علاقوں میں خواتین کو تعلیم اور معاشی مواقع سے محروم رکھا جاتا ہے۔یہ محرومی ان کی صلاحیتوں کو محدود کرتی ہے۔خاندانی مسائل، مالی مشکلات اور سماجی روایات خواتین کی ذہنی اور جسمانی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔اس لئے ضروری ہے کہ خواتین کو معیاری تعلیم فراہم کی جائے تاکہ وہ خود مختار اور بااختیار بن سکیں۔تعلیم کے ذریعے وہ خاندان کے لیے بہتر فیصلے کر سکتی ہیں۔خواتین کو معاشی سرگرمیوں میں شامل کرکے خاندانی نظام کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔گھریلو صنعتوں اور دیگر چھوٹے کاروباروں کے ذریعے ان کی مالی معاونت کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
اور اُن کی ذہنی اور جسمانی صحت پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئےاور آرام، تفریح اور مشورے کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
خواتین کو مساوی حقوق اور مواقع دینے کے لیے سماجی رویوں کو تبدیل کرنا ہوگا۔ان کے کام کو تسلیم کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے۔خواتین بچوں کو محبت، اعتماد، اور عزت نفس کے جذبات سکھاتی ہیں۔ان کی تربیت نسلوں پر اثر ڈالتی ہے۔ شوہر کے ساتھ زندگی کے تمام مسائل میں شریک ہوتی ہیں۔یہ تعاون خاندانی نظام کو مستحکم بناتا ہے۔
خواتین خاندان کے تمام رشتہ داروں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بناتی ہیں۔خواتین بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کو مذہبی تعلیمات سے روشناس کراتی ہیں۔وہ نماز، روزہ اور دیگر عبادات کے ذریعے خاندان میں روحانی ماحول پیدا کرتی ہیں۔ماں کی دعائیں نسلوں کو کامیاب بناتی ہیں۔ان کی روحانی وابستگی خاندان کے لیے سکون اور برکت کا ذریعہ بنتی ہے۔خواتین خاندان میں دیانتداری، سچائی اور محبت جیسی صفات کو پروان چڑھاتی ہیں۔ان کی اخلاقی تربیت بچوں کو اچھا انسان اور ذمہ دار شہری بناتی ہے۔
خواتین سماجی رویوں کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہیں،وہ تعلیم اور شعور کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لا سکتی ہیں۔خواتین اپنی صلاحیتوں کے ذریعے سماجی منصوبوں اور فلاحی کاموں میں حصہ لے سکتی ہیں۔وہ گھریلو صنعتوں، تعلیم اور صحت کے منصوبوں میں فعال کردار ادا کر سکتی ہیں۔خواتین خاندانی بحرانوں اور معاشی مسائل کے وقت اہم کردار ادا کرتی ہیں،وہ اپنی قربانیوں اور جدوجہد کے ذریعے خاندان کو مضبوط رکھتی ہیں۔خواتین اختلافات کو محبت اور حکمت سے ختم کرنے کا ہنر رکھتی ہیں۔ان کی صبر و تحمل کی صلاحیت خاندانی رشتوں کو جوڑنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔خواتین ٹیکنالوجی کو سیکھ کر خاندان کے لیے جدید مواقع پیدا کر سکتی ہیں۔آن لائن تعلیم اور معاشی سرگرمیاں ان کی صلاحیتوں کو بڑھا سکتی ہیں۔خواتین اپنی نسل کو ثقافتی اقدار اور روایات سے آشنا کرتی ہیں۔وہ زبان، لباس اور تہواروں کے ذریعے ثقافت کو محفوظ
رکھتی ہیں۔
خواتین کو خاندانی فیصلوں میں شامل کرنا ان کی عزت نفس اور اعتماد کو بڑھاتا ہے۔ان کی رائے کو اہمیت دینا خاندانی معاملات میں بہترین نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔خواتین کو ظلم اور تشدد سے بچانے کے لیے قانونی اور سماجی اقدامات ضروری ہیں۔خاندان میں محبت اور ہمدردی کا ماحول پیدا کر کے تشدد کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔خواتین کو تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کر کے ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔تعلیم یافتہ خواتین نہ صرف اپنے خاندان کو بہتر انداز میں چلاتی ہیں بلکہ معاشرے میں بھی مثبت کردار ادا کرتی ہیں۔گھریلو خواتین اکثر گھر اور کام کے درمیان توازن قائم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتی ہیں۔شوہر اور دیگر خاندانی افراد کی مدد اس دباؤ کو کم کر سکتی ہے۔خواتین پر اکثر سماج کی طرف سے غیر ضروری توقعات کا بوجھ ڈالا جاتا ہے۔ان توقعات کو متوازن کر کے خواتین کو بہتر زندگی گزارنے کا موقع دیا جا سکتا ہے۔خواتین، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، صحت کی سہولیات سے محروم ہیں۔زچگی کے دوران مناسب طبی امداد کی عدم فراہمی ان کی صحت کو مزید متاثر کرتی ہے۔خواتین کی تعلیم کو اہمیت دیتے ہوئے اسکولوں اور کالجوں میں لڑکیوں کے لیے مفت یا کم خرچ تعلیم فراہم کی جائے۔پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے مواقع بڑھائے جائیں تاکہ خواتین اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکیں۔خواتین کو کاروبار شروع کرنے کے لیے مالی امداد فراہم کی جائے۔انہیں تربیتی پروگراموں کے ذریعے ہنر مند بنایا جائے تاکہ وہ معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں۔
لڑکیوں کو بچپن سے ہی خوداعتمادی، تعلیم اور سماجی شعور کی تربیت دی جائے۔ان کی پرورش اس انداز میں ہو کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کر سکیں۔خواتین کو صبر، محبت اور حکمت سے رشتوں کو جوڑنے کی تربیت دی جائے۔ان کی مدد سے خاندانی تعلقات میں مزید مضبوطی پیدا کی جا سکتی ہے۔خواتین مشترکہ خاندانی نظام میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں،وہ اپنے کردار سے مختلف نسلوں کو ایک ساتھ رکھنے کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔
خاندانی نظام کی مضبوطی میں خواتین کی اہمیت:ماں کا کردار خاندان کے لیے ایک ستون کی طرح ہوتا ہے۔وہ اپنے بچوں کی شخصیت سازی اور تعلیم میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔بیوی خاندان کی خوشحالی اور استحکام کا ذریعہ بنتی ہے۔وہ شوہر کا ساتھ دینے اور خاندانی مسائل کو سلجھانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔بیٹی خاندان کی عزت اور محبت کی علامت ہوتی ہے۔وہ اپنے والدین کے لیے سہارا اور بھائی بہنوں کے لیے محبت کا ذریعہ بنتی ہے۔خواتین کے کردار کو مضبوط کرنے کے لیے ان کے حقوق کی حفاظت اور ان کے مسائل کا حل ضروری ہے۔ خاندان میں خواتین کے لیے آزادی، احترام اور برابری کا ماحول پیدا کرنا لازمی ہے۔خواتین کا کردار خاندان اور معاشرے کی ترقی کا ضامن ہے۔ ان کی جدوجہد اور قربانیوں کو تسلیم کر کے ہی ہم ایک خوشحال اور مضبوط خاندانی نظام تشکیل دے سکتے ہیں۔
(کالم نگارایک استاد ہیں،بارہمولہ سے تعلق رکھتے ہیں)
رابطہ۔8082403001