بے شک خواب دیکھناانسان کی فطرت میں شامل ہے،جس پر بزرگوں کا یہی قول ہےکہ انسان کی اپنی زندگی جتنی زیادہ صاف اور پاکیزہ ہوگی ،اُس کے خواب بھی اتنے ہی زیادہ پاک اور صاف ہوں گے اور اگر اس کا کردار گھنائونا اور بُرا ہوگا تو اس کے خواب اسی قدر گھنائونے اور بُرے ہوں گے،کیونکہ بُرا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے ،لہٰذا بُرا خواب دیکھنے والے کو چاہئے کہ شیطان سے پناہ مانگے۔سچ یہ بھی ہے کہ انسان بے داری میں جو شغل رکھتا ہے ،خواب میں عموماً اس قسم کے مشاہدات سے واسطہ پڑتا ہے،البتہ جو خواب دیکھا جائے وہ محض خیالی اور بے مطلب نہیں ہوتا بلکہ اس کے اندر کوئی نہ کوئی حقیقت بھی ضرور ہوتی ہے۔ یہ وہ شمع ہے جو ہمیں تاریکی میں روشنی دیتی ہے اور ہماری زندگی کو ایک مقصد فراہم کرتی ہے،اس لئے خواب ایک نعمت بھی ہے اور اچھا خواب خدا کی طرف سے ہوتا ہے۔ خواب وہ خوشنما خیالات ہیں جو ہمیں مشکل وقت میں آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتے ہیں۔ لیکن یہ بات سمجھنا بھی نہایت ضروری ہے کہ خواب دیکھنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ حقیقت سے منہ موڑا جائے۔،چونکہ ہم برابر سوچتے اور غور کرتے رہتے ہیں اس لئے خواب کی مسلسل تکوین ہوتی ہے۔اگرچہ خواب دلکش ہوتے ہیں، مگر ان کا حصول صرف خوبصورت خیالات سے نہیں بلکہ کڑی محنت، مستقل مزاجی اور حقیقت کے ادراک سے ہوتا ہےجبکہ ماضی کی یاد میں مستقبل کے خوابوں میں کھوئے رہنے سے کہیں بہتر ہے کہ اپنے حال کی تعمیر کی جائے،یعنی زندگی میں خوابوں اور حقیقت کے درمیان توازن قائم کرنا ہی اصل فن ہے۔ اگر ہم اپنی زندگی کو صرف خوابوں کے پیچھے بھاگتے ہوئے گزار دیں تو یہ ممکن ہے کہ حقیقت کی سختیاں ہمیں جلد مایوس کر دیں۔ اسی طرح اگر ہم حقیقت کی تلخیوں میں ہی گھرے رہیں اور خوابوں کو پسِ پشت ڈال دیں تو زندگی بے مقصد اور بوجھل محسوس ہونے لگتی ہے۔ اصل کامیابی اسی میں ہے کہ ہم خواب بھی دیکھیں اور ان خوابوں کو حقیقت کا رنگ دینے کے لئے قدم بھی بڑھائیں۔جب ہم خواب دیکھتے ہیں تو وہ ہمیں ترقی اور کامیابی کی طرف لے جانے کا ایک راستہ دکھاتے ہیں۔ یہ کامیابی صرف خوابوں کے تعاقب سے حاصل نہیں ہوتی، بلکہ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم حقیقت کی کسوٹی پر اپنے خوابوں کو پرکھیں اور ان کی تکمیل کے لئے عملی قدم اٹھائیں۔ ہمیں یہ بات بھی سمجھنی چاہیے کہ ہر خواب پورا ہونے کے قابل نہیں ہوتا اور کچھ خواب ایسے بھی ہوتے ہیں جو صرف ہمیں خوش رکھنے کے لئے ہوتے ہیں۔ یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ہمیں خواب اور حقیقت کے درمیان فرق کو سمجھنا ہوتا ہے اور ان دونوں میں توازن قائم کرنا ہوتا ہے۔زندگی میں توازن کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے خوابوں کو حقیقت کے سانچے میں ڈھالیں، نہ کہ حقیقت کو خوابوں کا تابع بنائیں۔ جب ہم حقیقت کے تقاضوں کے مطابق خوابوں کو سنوارتے ہیں تو ہمیں زندگی میں سکون اور اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ کامیابی کا مفہوم یہی نہیں کہ ہم اپنے تمام خوابوں کو حقیقت میں بدل دیں بلکہ اصل کامیابی یہ ہے کہ ہم حقیقت کی روشنی میں اپنے خوابوں کو پروان چڑھائیں۔ اگر ہم اس حقیقت کو قبول کرلیں کہ کچھ خواب محض خواب ہی رہیں گے اور کچھ کو حقیقت کا رنگ ملے گا، تو زندگی میں ہمارے لئے سکون کے راستے کھلنے لگتے ہیں۔توازن برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے خوابوں کو حقیقی امکانات کے مطابق بنائیں۔ اگر ہم خواب دیکھیں کہ ایک دن ہم پوری دنیا کا سفر کریں گے، تو ہمیں اس کے لئے مالی وسائل، وقت اور دیگر وسائل کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔ اگر ہم حقیقت کو نظرانداز کر دیں اور صرف خوابوں کی دنیا میں کھو جائیں تو ممکن ہے کہ ناکامی اور مایوسی ہمارا مقدر بن جائے۔ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ خواب اور حقیقت کے درمیان توازن قائم کرنا ہمیں زندگی میں خوشی، سکون اور کامیابی فراہم کرتا ہے۔ یہ توازن ہمیں بتاتا ہے کہ زندگی کو کس طرح گزارنا ہے، اپنے خوابوں کی تعاقب میں بھی اور حقیقت کے تقاضوں کو بھی پورا کرتے ہوئے بھی۔ کیونکہ زندگی کا حسن اسی میں ہے کہ ہم خواب دیکھیں، ان کا پیچھا کریں، لیکن حقیقت کا دامن کبھی نہ چھوڑیں۔ یہی وہ راہ ہے جو ہمیں حقیقی خوشی اور کامیابی کی طرف لے جاتی ہے۔یاد رہے کہ جو انسان اپنے آپ کو حادثاتِ زمانہ سے محفوظ سمجھتا ہے ، وہ ہمیشہ خوابوں کی دنیا میں ہی رہتا ہے جبکہ زیادہ تر خواب جو ہمیں صبح تک یاد ہوتے ہیں ،تھوڑی دیر بعد بھول جاتے ہیں۔