محمد تسکین +زاہد بشیر+اشتیاق ملک+عاصف بٹ
جموں / / خطہ چناب کے تینوں اضلاع میں برف و باراں کے تازہ مرحلہ سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا جس کے نتیجہ میں نہ صرف اندرونی رابطہ سڑکیں بند ہوئیں بلکہ بجلی نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور سردی میں اضافہ کی وجہ سے لوگ مشکلات سے دوچار ہوگئے ۔
بانہال
ایک روز کے وقفے کے بعد ہفتے کی رات سے ضلع رام بن اور بانہال کے علاقوں میں تازہ برفباری اور بارشیں ہو رہی ہیں اور تازہ برفباری کی وجہ سے معمول کی زندگی متاثر ہو کر رہ گئی ہے۔ ہفتے کی رات اور اتوار کی صبح سے بانہال ، کھڑی ، مہو منگت ، باوا ، آکھرن ، رامسو، نیل ، پوگل پرستان ،کنڈا ، سینا بتی ، گول ، کبھی ، گاندری ، بٹوٹ ، پتنی ٹاپ اور سناسر کے علاقوں میں وقفے وقفے کی برفباری ہو رہی ہے اور تین سے سات انچ تک تازہ برفباری ریکارڈ کی گئی ہے اور یوں اب چھ انچ سے ڈیڑھ فٹ تک برف جمع ہے۔ سب ڈویژن بانہال اور سب ڈویژن رامسو میں برفباری سے ڈھکے علاقوں میں معمولات کی زندگی متاثر ہوگئی ہے اور بعض علاقوں میں ہفتے کے روز تین روز بعد بحال کی گئی سڑکیں اور بجلی کی سپلائی ایک بار پھر متاثر ہوگئی ہے اور برفباری سے ڈھکے علاقوں میں لوگوں کو کئی مشکلات نے آ گھیرا ہے ۔ سینابتی میں مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ سینابتی کا علاقہ پچھلے چار روز سے بجلی کے بغیر ہے چند مقامی بجلی ملازمین کی انتھک کوشیشں کے باوجود بجلی کی سپلائی بحال نہیں کی جا سکی ہے۔ انہوں سینا بتی کے علاقے میں بجلی اور سڑک کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔
گول
گزشتہ یکم فروری سے وقفے وقفے سے برف باری اور بارشوں کی وجہ سے جہاں لوگوں نے خشک موسم سے نجات پائی وہیں سردی کی لہر میں بھی اضافہ ہوا ہے جس وجہ سے لوگ کافی پریشان ہیں ۔ یہ سردی کی لہر نہ صرف تیز ترار سردی لے کر آئی بلکہ نل بھی جام ہو گئے اور کئی سڑکوں پر کورا جم جانے کی وجہ سے پھسلن بن چکی ہے جہاں چلنا کافی دشوار ہے ۔ گول گاگرہ روڈ گزشتہ چار روز سے لگا تار بند پڑا ہوا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس سڑک پر محکمہ نے برف اٹھانے میں کنجوسی اختیار کی ہے کیونکہ تین سے چار انچ برف جو سڑ ک پر رہ گئی وہ یخ میں تبدیل ہو گئی ہے جہاں گاڑیوں کی تو دور کی بات ہے انسانوں کو چلنا بھی دشوار بن گیا ہے ۔ وہیں کئی علاقوں میں شدید سردی کی وجہ سے نل جم گئے ہیں جس وجہ سے لوگ پینے کے پانی سے محروم ہیں وہیں تھوڑی سے برف باری اور بارش ہونے کے ساتھ ہی بجلی کی بھی آنکھ مچولی شروع ہو جاتی ہے ۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ گول رام بن 33کے وی لائن کو مستحکم بنایا جائے کیونکہ گول سب ڈویژن میں جب بھی بجلی میں کوئی فالٹ آتا ہے تو سالہا سال سے یہ سننے میں آرہا ہے کہ33کے وی لائن کو فالٹ ہوا ہے اسلئے مہر بانی کر کے اس لائن کو بہتر بنایا جائے تا کہ ہمیشہ کے لئے سرد رد ختم ہو جائے ۔ وہیں لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ مارچ اپریل تک جو راشن آتا ہے اس کو یکمشت دیا جائے کیونکہ روڈ بند ہوتے ہیں جس وجہ سے لوگوں بالخصوص دور دراز علاقوں میں وقت پر راشن نہیں پہنچ پاتا ہے ۔
ڈوڈہ
ڈوڈہ ضلع کے بالائی علاقوں میں اتوار کو وقفے وقفے سے بارش و برفباری کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور عام زندگی متاثر ہوئی ہے، اس دوران بیشتر دیہات میں پانی، بجلی و ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی ہے. اطلاعات کے مطابق اتوار کی صبح موسم ابر آلود رہا تاہم دوپہر کو گندوہ بھلیسہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری و ڈوڈہ کے دیگر مضافات میں برفباری و بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جو آخری اطلاع ملنے تک جاری تھی. متواتر برفباری و بارشوں سے جہاں کسانوں، زمینداروں و لوگوں نے اسے زرعی شعبے، بجلی و آبی ذخائر کے لئے سود مند قرار دیا ہے وہیں عوامی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے. بھلیسہ گندوہ، ٹھاٹھری ،بونجواہ ،بھدرواہ ،گندنہ و علاقوں سے لوگوں نے کہا کہ سڑکوں پر بھاری برفباری کی وجہ سے پھسلن و کورا لگ گیا ہے اور تعمیراتی ایجنسیاں سست روی سے کام کرتی ہیں جس کے باعث مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے. سابق بی ڈی سی چیئرمین گندنہ سرشاد احمد نٹنو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بجلی پانی و سڑک رابطے متاثر ہونے سے عام لوگ پریشان ہیں. انہوں انتظامیہ سے پانی، بجلی، ادویات و دیگر ضروری اشیاء کی سپلائی کو یقین بنانے و اندرونی دیہات کی رابطہ سڑکوں کو آمدورفت رفت کے قابل بنانے پر زور دیا ہے. ادھر بٹوت ڈوڈہ کشتواڑ قومی شاہراہ پر بھی پھسلن پیدا ہوئی ہے جس کے باعث مسافر بردار گاڑیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. ضلع انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں سے خراب موسم کے دوران غیر ضروری سفر کرنے سے احتیاط برتنے و کسی بھی ایمرجنسی کے لیے کنٹرول روم کے ساتھ رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے.
کشتواڑ
ضلع کشتواڑ کے میدانی و بالائی علاقہ جات میں سنیچر و اتوار کو برفباری سے عام زندگی بری طرح مفلوج ہوکررہ گئی جس کی وجہ سے عام لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ۔مقامی ذرائع کے مطابق جہاں بالائی علاقہ جات میں رات بھر برفباری کا سلسلہ جاری رہا وہی میدانی علاقوں میں اتوارکی صبح برفباری کا سلسلہ شروع ہوا۔ بالائی علاقہ جات میں ایک سے ڈیڈھ فٹ تک برفباری درج کی گی۔دورافتادہ علاقہ واڑون میں قریب ا سے ڈیڑھ فٹ تک برف ہونے کی اطلاع ملی ہے جبکہ مڑاوہ میں 1 فٹ،دچھن میں چھ انچ مچیل، پاڈر، بونجواہ، سروڑ، ٹھکرائی، سگدی، مغل میدان میں چھ انچ تک برفباری ہوئی جبکہ چنگام ،کیشوان، بملناگ، چھاترو کے علاقہ جات جن میں پھلگواڑہ ،کھواڑہ ا دیگر مقامات پر ایک سے ڈیڑھ فٹ تک برفباری ہوئی وہی ضلع کے میدانی علاقہ جات میں قریب چار سے پانچ انچ تک تازی برفباری ریکارڈ کی گئی ۔سنتھن ٹاپ پر آٹھ فٹ برف جمع ہوگی ہے۔ گزشتہ روز بھی لوگوں و سیاحوں کی بڑی تعداد کو چوگان میں برف کا مزہ لیتے ہوے دیکھا گیا جہاں بچوں و نوجوانوں کے چہروں پر رونق تھی۔ برفباری کے ساتھ ہی بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہوگی جہاں دورافتادہ علاقہ جات میں بجلی غل تھی جبکہ میدانی علاقوں میں دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہی جسے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ برفباری کے سبب بالائی علاقہ جات میں متعدر سڑکیں بند ہوگی۔پاڈر کشتوار سڑک پر چیرجی کے مقام پر بھاری چٹان گرآنے سے آمدرفت متاثر ہوئی۔ سنتھن و مرگن سڑک رابطے بند ہنوزآمدرفت کیلئے بند پڑے ہیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر و ایس ایس پی کشتواڑ نے صورتحال کا جایزہ لینے کیلئے قصبہ کا دورہ کیا۔پولیس نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کنٹرول روم قائم کیا ہے اور نمبرات جاری کے ہیں ۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کشتواڑ اوپری مقامات پر درمیانے درجے کے برفانی تودہ گرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اگلے احکامات تک برفانی تودے کے شکار علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔