عاصف بٹ+محمد تسکین +اشتیاق ملک
جموں //جموں وکشمیرکے دیگر اضلاع کی ہی طرح خطہ چناب کے بالائی علاقوں میں برفباری کیساتھ ساتھ نشیبی علاقوں میں بارشوں کا عمل دوسرے روز بھی مسلسل جاری رہا جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکررہ گئی ۔خطہ کے اکثر مقامات پر بجلی کی سپلائی میں خلل آنے کی وجہ سے عام لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
کشتواڑ
ضلع کشتواڑ کے بالائی علاقوں میں برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ برستور جاری ہے جسکے سبب درجہ حرارت میں بھی نمایاں کمی درج کی گئی اور لوگوں کی بڑی تعداد گھروں میں محصور ہوکر رہ گئی۔کشمیر عظمی کو ملی تفصیلات کے مطابق ضلع کے بالائی علاقہ جات مڑواہ واڑون دچھن مچیل بونجواہ سنتھن مرگن ،کنتواڑہ کیشوانچن گام چھاترو الوفارم میں ایک فٹ سے زائدتازہ برفباری درج کی گی۔ دورافتادہ علاقہ واڑون کے انشن مرگی گمری و دیگر مقامات پر ڈھائی فٹ سے زائد تازہ برفباری ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ وہی مڑواہ میں قریب ایک فٹ دچھن کے اوپری علاقہ جات میں اٹھ انچ پاڈر مچیل میں چھ انچ کنتواڑ بونجواہ و دیگر مقامات پر پانچ انچ چنگام چھاترو الوفارم میں ایک فٹ سے زائدبرفباری درج کی گئی۔وہی سنتھن و مرگن ٹاپ پر چار فٹ سے زائدبرفباری کی اطلاع موصول ہے جہاں انتظامیہ نے تازہ برفباری کے بعد احتیاتی طور سنتھن شاہرہ پر آمدرفت کو معطل کردیا۔ وہی سڑک پر برف ہٹانے کا عمل جاری ہے اور مشینری کو کام پر لگادیاگیا ہے۔ضلع کے میدانی علاقہ جات میں سوموار کو بھی بارشوں کا سلسلہ بدستورجاری رہا جسکے سبب لوگ گھروں میں ہی محصور ہوکررہ گئے جبکہ موسم میں آئی تبدیلی کے ساتھ ہی درجہ حرارت میںبھی نمایاں کمی درج ہوئی اور لوگوں نے گرم ملبوسات کا استعمال شروع کردیا۔ ضلع کشتواڑ کو جوڑنے والی کشتواڑ بٹوت شاہرہ کلگڑی کے مقام پر پسیاں گرآنے کے سبب آمدرفت کیلئے کئی گھنٹوں تک بند ہوئی جسے بعد میں بحال کردیاگیا جبکہ دیگر اندرونی سڑکوں پربھی آمدرفت متاثر رہا۔ ضلع بھر میں بارشوں و برفباری کا سلسلہ آخری اطلاع ملنے تک برستور جاری تھا۔وہی موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی قصبہ و دیگر علاقہ جات میںبجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی جسے عوام کو سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑا۔ ضلع انتظامیہ وپولیس نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہیلپ لاین نمبرات جاری کئے ہیں اور لوگوں سے ان پر رابطے کرنے کو کہاگیاہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کشتواڑ ضلع کے اوپری مقامات پر درمیانے درجے کے برفانی تودہ گرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیاگیاہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اگلے احکامات تک برفانی تودے کے شکار علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔
رام بن
پیر کی صبح آٹھ بجے تک پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران جموں و کشمیر اور لداخ کے باقی حصوں کے مقابلے میں رام بن ضلع کے بانہال میں سب سے زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور بانہال میں انسٹھ اعشاریہ آٹھ جبکہ رام بن میں سینتالیس ملی میٹر بارشیں ریکارڈ کی گئی ہیں اور ضلع بھر کے درجنوں دیہات بجلی اور سڑک رابطوں سے منقطع ہو گئے ہیں۔ را م بن بانہال سیکٹر میں شدید بارشوں کیوجہ سے جہاں شاہراہ بند ہوگئی ہے وہیں بارشوں اور برفباری کی وجہ سے ضلع رام بن کے مہومنگت ، سراچی ، اکڑال پوگل،پرستان سینابتی ، النباس ، ترگام ، دراڑم۔بھیم داسہ اور گوئی کی رابطہ سڑکیں بھی پسیوں اور کے علاؤہ برفباری کی زد میں آنے سیببند ہوگئی ہیں جبکہ پچپن کلومیٹر لمبی رام بن۔ گول شاہراہ بھی چھپرن نالہ میں آئی طغیانی کی وجہ سے صبح سے بند تھی تاہم سہہ پہر بعد وہاں سڑک کو بحال کیا گیا ہے۔ بارشوں اور برفباری کے ساتھ تیز ہواؤں کی وجہ سے سب ڈویژن بانہال اور کھڑی کے کئی علاقوں میں درختوں کو نقصانات پہنچنے کی اطلاعات ہیں اور لوگوں کا باہر نکلنا بھی دشوار بنا رہا۔ بارشوں اور تیز ہوا سے ضلع رامبن کے درجنوں دیہات میں بجلی اتوار رات اور پیر کی صبح سے غل ہے۔بانہال اور رامسو سب ڈویڑن کے مہو منگت ، پوگل پرستان ، سینابتی ، نیل اور جواہر ٹنل ٹاپ کے علاقوں میں چھ انچ سے دو فٹ تک بھاری برفباری ہوئی ہے اور یہ سلسلہ پیر کی شام تک جاری تھا جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری تھا۔
ڈوڈہ
ڈوڈہ ضلع میں دوسرے روز بھی شدید بارشوں و بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں عام زندگی متاثر ہوئی۔ میدانی علاقوں میں بارشوں کے نتیجے میں جہاں رابطہ سڑکیں زیر آب ہوئیں اور بیشتر مقامات پر ہلکے پتھر گرنے و زمینیں کھسکنے کے واقعات پیش آئے وہیں بیشتر دیہات میں پانی و بجلی نظام متاثر ہوا. اطلاعات کے مطابق ڈوڈہ ضلع میں اتوار کو شروع ہوئی بارش و برفباری کا سلسلہ پیر کو دن بھر جاری رہا جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور معمولات زندگی متاثر ہوئی ہے۔ ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری ،گندوہ و بھلیسہ و عسر مرمت میں ہوئیں شدید بارشوں و بالائی علاقوں میں برفباری سے اہم شاہراہوں سمیت اندرونی دیہات کی رابطہ سڑکیں زیر آب ہو گئیں اور متعدد مقامات پر ہلکے پتھر گر آئے تاہم ٹریفک کی آمدورفت معمول کے مطابق بحال رہی۔اس دوران بیشتر علاقوں میں پانی و بجلی نظام بھی متاثر ہوا اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا۔ادھر ضلع انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں سے غیر ضروری سفر سے احتیاط کرنے و ایمرجنسی سروسز کے لئے ہیلپ ڈیسک و کنٹرول روم کے ساتھ رابطہ کرنے کی اپیل کی ہے۔