کشتواڑ// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر و ایم ایل سی فردوس ٹاک نے ریاستی سرکار کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وادی چناب کو الگ ڈویژن کا درجہ نہ دیا گیا تولوگ مجبوراً تمام پائور پروجیکٹوں کو بند کردیں گے۔ہفتہ کے روز یہاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ سیاسی ،مذہبی و سماجی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر خطہ چناب کو اس کا حق دلانے کے لئے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہاکہ وادی چناب ریاست کا نہایت ہی پسماندہ علاقہ ہے جہاں سڑک روابط ،طبی و تعلیمی سہولیات،بجلی سپلائی کی فراہمی وغیرہ یکسر نظر انداز کیا گیا ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لداخ خطہ کو صوبائی درجہ دینے کی ستائش کی اور کہا کہ اس سے خطہ کے عرصہ دراز سے پڑے مطالبات حل ہو جائیں گے ،تاہم انہوں نے چناب خطہ کو نظر انداز کرنے کو ناقابل برداشت قرار دیا۔ایم ایل سی نے مزید کہا کہ وادی چناب خصوصاً ضلع کشتواڑ ریاست کے خزانہ عامرہ میں پائور پروجیکٹوں اور لکڑی کے ذریعہ سے سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسکے علاوہ لداخ کے بعد رقبہ کے لحاظ سے یہ دوسرے نمبر پر ہے۔لیکن گورنر انتظامیہ نے فقط لداخ کو صوبہ کا درجہ دیا جو فقط بی جے پی کے ایجنڈا کو آگے بڑھانے کی عکاسی کرتا ہے۔ فردوس ٹاک نے کہا کہ گذشتہ سال این ایچ پی سی نے ریاستی خزانہ میں ڈول ہستی پائور پروجیکٹ کے ذریعہ سے250کروڑ روپیہ بطور واٹر ٹیکس جمع کیا،جی وی کے کمپنی نے ریٹلے پروجیکٹ کی ابتدائی تعمیر پر ریاستی سرکار کو 300کروڑ روپیہ واٹر ٹیکس دیاجب کہ پکل ڈول کی جانب سے بھی ریاستی سرکارکو 432کروڑ روپیہ بطور جنگلات کے معاوضہ کے طور فراہم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر سال کروڑوں روپے مالیت کی لکڑی وادی چناب سے نکالی جا تی ہے جسے ریاست اور بیرون ریاست بھیجا جا تا ہے۔اسکے علاوہ خطہ سے کروڑوں روپے مالیت کا نیلم بھی نکالا جاتا ہے پھر بھی وادی چناب کو نظر انداز کیا جا رہاہے۔بی جے پی پر خطہ کو نظر انداز کرنے کاالزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے خطہ کی 6اسمبلی نشستوں میں سے4 پر کامیابی حاصل کی اور ایک پارلیمانی نشست بھی حاصل کی،لیکن جب خطہ کو علیٰحدہ ڈویژن دینے کی بات آئی تو بی جے پی خاموش تماشائی بن بیٹھی ہے۔انہوں نے گورنر انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر آنے والے دنوں میں وادی چناب کو صوبہ کا درجہ نہ ملا تو پورے خطہ میں عوامی تحریک شروع کر دی جائے گی۔