گول
زاہد بشیر
گول//پوری ریاست کے ساتھ ساتھ گول میں بھی برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ اس موقعہ پر مقررین نے کہا کہ جس طرح سے برما میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے وہ نا قابل برداشت ہے اور اقوام متحدہ کی خاموشی پر انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی اقوام متحدہ جو جلد از جلد نوٹس لینا چاہئے ۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے برما کے خلاف سخت غم و غصے کا اظہار کیا او رکہا کہ ’’برما کا ایک ہی علاج الجہاد الجہاد‘‘ جیسے نعرے بھی بلند کئے گئے ۔ پر امن مظاہرین جامع مسجد گول سے نکلے اور پورے بازار میں نعرہ بازی کرتے ہوئے بس اسٹینڈ میں پر ہجوم جلوس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو چاہئے کہ اگر وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں تو برما کی سرکار کے ساتھ تمام رشتے توڑ دیں اور برما کے مسلمانوں کے لئے یہاں پر جگہ دیں تا کہ انسان اور انسانیت کو بچایا جا سکے وہیں مقررین نے تمام مسلم ممالک سے التجاء کی کہ وہ مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کے لئے آگے آئیں اور اس طرح کی وحشیانہ حرکت کو روکیں اور ان درندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔
بٹوت
ارشد کاظمی
بٹوت// بدھ مذہب کے پیروں کاروں کی اکثریت والے ملک میانمار کے بنگلہ دیش کی سرحد سے لگتے صوبے راخین میں آباد لاکھوں بے بس مظلوم مسلمانوں پرلمبے عرصے سے میانمار حکومت فوج اوربدھ مذہب سے وابستہ لوگوں کی جانب سے ڈھائے جارہے مسلسل مظالم سے دلبرداشتہ مسلمانان بٹوت کی جانب سے آج نماز جمعہ کی آدائیگی کے بعد میانمار کی حکومت فوج اور ملک کے اکثریتی دہشت گرد فرقے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج میں شامل بٹوت و گرد ونواح سے تعلق رکھنے والے ہزاروں فرزندانٖ توحید و رسالت مرکزی جامعہ مسجد اور جامعہ مسجد قدیم سے جلوس کی صورت میں بھدرواموڑ چوک بٹوت کے مقام پر اکھٹے ہوے اس موقع پرمسلماناں بٹوت نے یک زبان ہو کر ریاستی ومرکزی حکومت ہند کے ساتھ رابطہ عالم اسلامی تنظٰیم او آئی سی اوراقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ واپیل کی وہ بے گناہ مظلوم روہنگیا ئی برمی مسلمانوں کا میانمار کی حکومت کے ہاتھوں ہورہے ظلم و ناحق قتل عام کو بند کرانے کے اقدامات کریں۔
مہور
زاہد ملک
مہور//مہور میں نماز جمعہ کے بعد ایک پر امن ریلی نکالی گئی جس کی صدارت مشتاق احمد ملک کر رہے تھے۔احتجاجی مظاہرین نے برما میں ہورہے مسلمانوں پر ظلم کے خلاف نعرے بازی کی اور یو این او اور برما حکومت کی مذمت کی۔مہور کے لوگوں نے برما کے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔مشتاق ملک نے کشمیر اعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا مسلم ممالک کو ایک ہو کر برما کے مسلمانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔ ریلی جمعہ نماز کے بعد نکالی گئی اور درجنوں لوگوں نے اس ریلی میں حصہ لیا۔اس کے علاوہ سبحان دین بیوبار منڈل صدر،شمس دین ایجنٹ،غلام محی الدین سربنچ،حاجی شریف،سابق سرپنچ محمد اکرم،مفتی شمس دین،مولانہ حاجی محمد شفیع ،ایماء جامع مسجد مہور اور دیگر لوگوں نے شمولیت کی۔
چھاترو
شبیر احمد نائیک
چھاترو // برما میں روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام و ظلم و تشدد کے خلاف چھاترو میں مکمل ہڑتال کی گئی ہڑتال کی کال امام مرکزی جامع مسجد چھاترو مولانا عبدلواحد نے دی تھی ہرتال کا مقصد روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی و ہمدردی کا اظہار کرنا تھا ہڑتال کی وجہ سے دوکانیں و کاروباری ادارے مکمل طور بند رہے جبکہ کشتواڑ اننت ناگ شاہراہ پر بھی گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر متاثر رہی جس کی وجہ عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ۔نماز جمعہ کے فورا بعد سینکڑوں لوگوں نے بس اڈا چھاترو میں جمع ہو کر برما کی دہشت گردی کے خلاف مظاہرہ کیا لوگوں نے برمی فوجیوں اور وہاں کے لوگوں کے خلاف جو نہتے و معصوم روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں کے خلاف اور مظلوم روہنگیائی مسلمانوں کے حق میں نعرے بازی کی ۔اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے امام مرکزی جامع مسجد چھاترو مولانا عبدلواحد نے روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام و ظلم و تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی انہوں نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا لیکن دنیا میں امن قائم کرنے والی طاقتیں جو دہشت گردی کے خلاف آئے روز لڑنے کے دعوے کرتے ہیں کو ان لوگوں پر ذرا بھی ترس نہیں آرہا ہے ہزاروں لوگوں کو بے دردی سے زندہ جلایا جارہا ان کے گھروں کو لوٹا جا رہا ہے لیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں جو کہ نہایت ہی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں برمی فوجیوں اور بودھ دھرم کے پیروکاروں نے نہتے مسلمانوں کے خلاف اپنی دہشت گرد حملوں میں شدت لائی ہے جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کیخلاف ظلم و جبر کرنے والوں کو برما حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے جس کے باعث اس وقت روہنگیائی مسلمان شدید مشکلات میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام امن بھائی چارہ اور محبت کا درس لیکن برما میں مسلمانوں پر ظلم و ستم جاری ہے جس کو قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ برما میں مسلمانوں کے خلاف جاری ظلم و ستم کا سنجیدہ نوٹس لیکر اپنا کردار ادا کریں ۔انہوں نے حیرانی ظاہر کرتے ہوے کہا کہ دنیا اس وقت نہتے اور معصوم لوگوں جن میں بچے ،خواتین ،بزرگ اور نوجوان شامل ہیں کے خلاف ہو رہے ظلم و ستم کی روک تھام کے لئے کس بات کا انتظار کر رہے ہیں ۔انہوں کہا کہ روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی کو اب برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف آواز بلند کرکے نہتے اور بیگناہ مسلمانوں کو اس دہشت گردی سے آزادی دلانے کے لئے برمی حکومت پر دباؤ ڈال کر اپنی ذمہ داری ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں کا قتل عام و ظلم و تشدد کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اب مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے اگر یہ سلسلہ لگا تار جاری رہا تو مسلمان قوم ان درندوں اور انسانیت کے دشمنوں سے لڑنے کو مجبور ہوں گے۔
بانہال
محمد تسکین
بانہال//بانہال میں جمعہ کو برما میں روہنگیائی مسلمانوں کی ہو رہی قتل و غارت پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور پورے دن مکمل ہڑتال رہی ۔اگرچہ ٹریڈرس فیڈریشن بانہال کی طرف سے بعد نماز جمعہ احتجاج کی کال دی گئی تھی تاہم دوکانداروں نے مکمل ہڑتال کرکے دوکانیں اور کاروباری اداری بند رکھے ۔ نماز جمعہ کے بعد شاہراہ پر واقع قصبہ بانہال میں تمام مساجد سے لوگ احتجاجی جلوسوں کی شکل میں شاہراہ پر نکل آئے اور برما کے حکمرانوں کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر تے ہوئے شاہراہ پر چکر لگائے ۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اس مسئلے میں سوئی ہوئی ہے اور نہتے مسلمانوں کا برما کی ریاست رخائین میں قتل عام جا رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ خاص کر مسلم ممالک اور عالمی حقوق کی تنظیموں کو اس میں فوری مداخلت کر نی چاہئے تاکہ مزید مسلمانوں کے قتل عام کو روکا جا سکا ۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ برما میں دہائیوں سے مسلمانوں پر قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے اور اس پر روگ لگانے میں تمام ممالک اور عالمی تنظیمیں ناکام دکھائی دی رہی ہیں جو کہ انسانیت پرایک سوالیہ نشان بن چکا ہے ۔ اُنہوں نے اس بات پر تشویش کا ااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش سمیت کئی ہمسائیہ ممالک بھی روہنگیائی مسلمانوں کو جان پہنچانے کے لئے پناہ دینے کے لئے تیار نہیں ہیں جو کہ قابل مذمت اور انسانیت سوزی کی بدترین مثال بنتی جا رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ نہتے مسلمانوں کا سر عام قتل کیا جا رہا ہے جس میں بزرگ اور بچے و خواتین بھی شامل ہیں ا ور عالمی سطح پر اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بھی پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی ہے جو کہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے ۔ مظاہرین نے اس موقع پر برما کے لیڈروں کے پتلے بھی نذر آتش کئے اور برمی حکمرانوں کے خلاف جم کر نعرہ بازی بھی کی ۔ مظاہرین کی قیادت سماجی لیڈرعبدالغنی تانترے کے علاوہ ٹریڈرس فیڈریشن بانہال کے صدر بانہال شمس الدین راہی اوریڈوکیٹ مجتبیٰ نے بھی اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کیا ۔قصبہ بانہال میں جمعہ کو صبح سے ہی تمام دوکانیں و دیگر کاروباری ادارے بند رہے جبکہ سکولوں میں بھی طلبا کی حاضری برائے نام رہی ۔ قصبہ کے ساتھ ساتھ تحصیل کھڑی اور ٹھٹھاڑ میں بھی روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام پر بعد نمازجمعہ پُر امن احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور اُن کے حق میں تمام آئمہ مساجد نے دُعائیں کی۔
بار ایسوسی ایشن بانہال
بانہال// بار ایسوسی ایشن بانہال کی طرف سے جمعہ کو برما کے روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ ہو رہی زیادتیوں اور قتل و غارت کے خلاف اظہار یکجہتی کے طور پر کام چھوڑ ہڑتال کی۔اس احتجاجی ہڑتال میں بانہال منصف کورٹ کے تمام وکلاء جمعہ کو مکمل کام چھوڑ ہڑتال پر رہے۔ اس موقع پر وُکلاء نے برما میں مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی براردی سے اس میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔اس موقع پر وکلاء نے کہا کہ ہندوستان میں روہنگیائی پناہ گزینوں کو ملک سے باہر کر نے کی باتیں کی جا رہی ہیں جو کہ قابل افسوس کے ۔ ایڈوکیٹ مجتبیٰ نے اس موقع پر سپریم کورٹ کے معروف ایڈوکیٹ پرشاد بھوشن کے اس بیان کی تعریف کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ عالمی برادری کے ایک سمجھوتے کے تحت تب تک کوئی ملک کسی پناہ گزین کو ملک سے واپس نہیں کر سکتا ہے جب تک نہ اس کے تحفظ کی یقین دہانی کی جا سکے ۔ ایڈوکیٹ خورشید احمد نے اس موقع پر بولتے ہوئے کہا کہ سن 1930سے لیکر آج تک برما میں مسلمانوں کے زیاتیاں اور قتل و غارت ہو رہا ہے اور اس پر عالمی برادری کی خاموشی قابل افسوس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں بزرگوں ، جوانوں اور خواتین کے ساتھ برما میں ہو رہی زیاتیاں انسانیت سوز ہیں اور اس کے لئے وزیر اعظم ہند کے علاوہ مسلم ممالک و عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ ان کے علاوہ ایڈوکیٹ امروز حمید کے علاوہ دیگر وکلاء نے بھی تقریر کی ۔
ڈوڈہ
محمداسحق عارف
ڈوڈہ//قصبہ میں جمعہ کی صبح ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کر کے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔مظاہرین صبح اولڈ بس اسٹینڈ ڈوڈہ میں جمع ہوئے اور پھر پلے کارڈ ہاتھوں میں لئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے مختلف بازاروں میں گھومے۔بعدہ مختلف مقررین جن میں ایڈوکیٹ امتیاز میر، محبوب احمد ٹاک، اشتیاق دیو، شکیل احمد دیو،نصیر کھوڑا، عبدالقیوم زرگر اور عبدالمنان وغیرہ شامل ہیں،نے کہا کہ برما، افغانستان اور فلسطین وغیرہ کے شہری بھی ویسے ہی انسان ہیں جیسیامریکی، برطانوی اور یورپ کے دیگر ملکوں کے شہری ہیں۔جو لوگ اور قومیں اپنے آپ کو مہذب گردانتی ہیں اْنہیں ہر انسان کو برابری کی نظر سے دیکھنا چاہیے چاہے اْس کا تعلق جس بھی ملک، قوم یا مذہب سے ہو۔اْنہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے مسلمانوں کے تئیں جو رویہ اختیار کہا ہوا ہے وہ قابل مذمت ہے اور اس سے دْنیا کے امن کو خطراہ لا حق ہے۔اْنہوں نے کہا کہ بدھ مذہب کے پیرو کار روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و بربرہت کے جو پہاڑ توڑ رہے ہیں اْس کے خطر ناک نتائج سامنے آسکتے ہیں جس کا اثر دْنیا کے دوسرے ملکوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔اْنہوں نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو دوہرا معیار ترک کر کے برمی حکومت پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم و ستم پر روک لگانے کے دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔اْنہوں نے ملک کے وزیرِ اعظم سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اپنے اثرورسوخ کا استعمال کر کے برمی حکومت پر زور دیں کو وہ ظلم بدھ بھکشؤوں کے ظلم و بربریت پر روک لگائیں۔
گندو
عابد ندیم
گندو//انجمنِ اسلامیہ نیلی کی کال پر چنگا، گواڑی، کلہوتران اور علاقہ نیلی کے دیگر بازاروں میں ہڑتال رہی،نماز جمعہ سے قبل مقررین نے روہ گیا مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و بربریت کی مذمت کی اور بعد نمازِ جمعہ احتجاجی مظاہرے ہوئے۔انجمنِ اسلامیہ گندو کی کال پر گندو اور جطوطہ علاقی میں ہڑتال اور مظاہرے ہوئے، انجمن اسلامیہ چلی پنگل کی کال پر اخیار پور، بٹیاس، تیندلہ، ملک پورہ اور چلی میں مکمل ہڑتال رہی اور تمام کاروباری ادارے بند رہے۔بعد نمازِ جمعہ اخیار پور اور ملک پورہ میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔کاہراہ تحصیل میں بھی دْکانیں بند رہیں اور تحصیل صدر مقام پرزور دار احتجاجی مظاہرہ کیا گیااور بعدہ امام جامع مسجد کاہراہ مفتی پرویز احمد اور دیگر مقررین نے مظاہرین سے خطاب کیا۔مظاہرین نے ترکی کی حکومت کے حق میں بھی نعرہ بازی کی۔بونجواہ، ٹھاٹھری، محالہ، گھٹ، گندنہ، دالی، ادھیان پور، بھرت، بگلہ، بھبھور، عسر، کھلینی، مرمت، بھاگواہ اور کاستی گڑھ کے دیہات میں بھی دْکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے، نماز جمعہ سے قبل روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی اور اْن پر ہو رہے ظلم و ستم اور عالمی برادری و انسانی حقوق کے لئے کام کررہی نام نہاد تنظیموں کی خاموشی پر غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔ضلع بھر کی تمام مساجد میں مصیبت زدہ روہنگیا مسلمانوں کے حق میں خصوصی دْعائیں مانگی گئیں۔آج کی
ڈوڈہ میں کینڈل مارچ
محمد اسحٰق عارف
ڈوڈہ//روہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی ،اْن پر ہونے والی ظلم و ستم اور عالمی برادری کی طرف سیاس سلسلہ میں اپنائی گئی خاموشی کے خلاف کے اپنے غم و غصہ کا اظہار کرنے کے لئے گذشتہ شب ڈوڈہ کے نوجوانوں نے ایک کینڈل مارچ کا اہتمام کیا۔نوجوانوں کی ایک بھاری تعداد نے قصبہ کے مختلف بازاروں میں ہاتھوں میں جلتی موم بتیاں لے کر مارچ کر کے اپنے غم و غصہ اور ناراضگی کا اظہار کیا۔اْنہوں نے برمی حکومت، فوج اور بدھ دہشت گردوں کی بہیمت اور بربریت کے تئیں اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا اگرچہ کوئی مذہب نہیں ہوتا مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ برما کی حکومت، فوج، پولیس اور وہاں کے بدھ بھکشو سب ایسیدہشت گرد ہیں جس کی موجودہ دور میں کوئی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر یں اورمیانمار حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ بے گناہوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر روک لگائے۔اْنہوں نے انسانی حقوق کے علمبراروں سے بھی کہا ہے کہ وہ دوہرا معیار ترک کر کے برما میں ہونے والی بربریت اور قتل و غارت پر روک لگانے کے اقدامات کریں۔
کشتوڑ
توصیف بٹ
کشتواڑ// کشتواڑ میں روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام پر جامع مسجد کشتواڑ کی جانب سے دی گئی کال پر مکمل بند کیا گیا ۔ نماز جمعہ کے بعد سینکڑوں لوگوں نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر پُر امن احتجاجی مُظاہرہ کیا۔مظاہرین روہنگیائی مسلمانوںکی ہلاکت اور یو این کی جانب سے اس سلسلہ میں خاموشی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے امام جامع مسجد فاروق احمد کچلو اور امام عمر مسجد کشتواڑ مولوی عبدالقیوم نے روہنگیائی مسلمانوں کی ہلاکت پر روہنگیائی سرکار کی مذمت کی۔انہوںنے کہا کہ گُذشتہ کئی دنوں میںمینمار کی رخائن ریاست میںسینکڑوں بے گناہ لوگ مارے گئے ا ور ہزاروں کی تعداد میں رفیوجی بن کر ہمسایہ ملک بنگلہ دیش کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ آجکل ہر ایک ان ہلاکتوں کی بات کرتا ہے لیکن ترکی کے بغیر کسی ملک نے بھی ان مظالم کی مذمت نہیں کی۔انہوں نے برما کے مسلمانوں پر ہوئے مظالم میں روکنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔مظاہرین نے مسلم ممالک سے برما کے لوگوں کے قتل عام کو ورکنے میں فوری طور مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ۔
بھدرواہ
طاہر ندیم خان
بھدرواہ //میانمار کے مسلمانوں پر سرکاری سپانسر شدہ مظالم کے خلاف اور ان بے گناہ لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لئے تقریباً پوری وادی چناب میں مسلمان طبقہ نے مکمل ہڑتال کی۔ہڑتال کے دوران ایک خاص طبقہ کے دوکان ،کاروباری ادارے اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے بند رہے تاہم سرکاری سکولوں ، دفاتر اور بینکوں میں کام و کاج معمول کے مطابق رہا اور سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول کے مطابق رہی۔ہڑتال کی کال انجمنء اسلامیہ بھدرواہ، مرکزی سیرت کمیٹی ڈوڈہ، مجلس شوریٰ کشتواڑ،انجمن ء اسلامیہ بھلیسہ اور ٹھاٹھری نے میانمار میں روہنگیائی مسلمانوں کی ہلاکت کے خلاف بطور احتجاج دی تھی۔ ہڑتال کی کال بھارتی سرکار کی جانب سے آ ر ایس ایس کے ایما پر روہنگیائی رفیوجیوں کو جبری واپس بھیجنے کی دھمکیوں کے خلاف بھی منعقد کیا گیا ۔انجمن اسلامیہ بھدرواہ کے صدر پرویز احمد شیخ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بد قسمتی کی بات ہے کہ حکومت ہند ملک میں رہائش پذیر روہنگیائی رفیوجیوں کو واپس بھیجنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔انہوں نے حقوق انسانی کمیشن اور اقوام متحدہ کی جانب سے اس سلسلہ میں اختیار کی گئی خاموشی پر بھی حیرت کا اظہار کیا ۔