جاوید اقبال
مینڈھر //خطہ پیر پنچال کے دونوں سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ میں آج تک انتظامیہ کی جانب کوئی سرکاری وومن کالج قائم ہی نہیں کیاگیا ہے جس کی وجہ سے بچیوں مجبور ہو کر ’کو ایجوکیشن ‘حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔والدین نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ خطہ میں آج تک بچیوں کی تعلیم کو سنجیدگی کیساتھ نہیں لیاگیا جس کی وجہ سے لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد آج بھی ایجوکیشن حاصل کرنے سے محروم ہے ۔انہوں نے کہا کہ خطہ کے سیاستدانوں اور سابقہ حکمرانوں کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر کی موجود حکومت کی دونوں اضلاع میں لڑکیوں کی تعلیمی شرح میں اضافہ کرنے کیلئے کوئی قدم نہیں اٹھارہی ہے تاہم سابقہ حکمرانوں نے خطہ کی عوام کو صرف ووٹ بینک کے طورپر استعمال کیا ہے ۔غور طلب ہے کہ راجوری ضلع میں نجی سطح پر ایک وومن کالج قائم ہے جبکہ سرکاری سطح پر کوئی علیحدہ کالج نہیں ہے جس کی وجہ سے لڑکیاں ’’کو ایجوکیشن ‘حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔خطہ کی عوام کیساتھ ساتھ بچیوں کے والدین نے جموں وکشمیر حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ پیر پنچال خطہ میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے ایک علیحدہ سے کالج کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ خطہ کی زیادہ سے زیادہ بچیاں تعلیمی حاصل کر سکیں ۔