سرینگر//نئی دہلی پر کشمیری عوام کو مختلف حربوں سے تنگ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تاجروں،دانشوروں اور سیول سوسائٹی کے مشترکہ پلیٹ فارم جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا کہ وادی میں ہر سو عوام پر نفسیاتی،اعصابی اور جسمانی جنگ چھیڑ دی گئی ہے۔ کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے نت نئے بہانے تراش کر وادی میں سیاسی لیڈرشپ اور نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،تاکہ انکی شبیہ اور اعتباریت کو زخ پہنچایا جائے۔ کارڈی نیشن کمیٹی کے کنونیئر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ2016میں کس طرح نوجوانوں کو آنکھوں کے نور سے بے نور کیا گیا،جبکہ ہزاروں کو زخمی کرنے کیلئے علاوہ جان بحق بھی کیا گیا۔ انہوںنے انفورسمنت ڈائریکٹوریٹ اور این آئی کی طرف سے حال ہی میں تاجروں کو نشانہ بنانے کی کاروائی کو اسی سلسلے کی ایک کڑی قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا”ان ایجنسیوں کا کام ہے کہ ان تاجروں کی سبیہ اور عزت کو جوابداہی کے نام پر اچھالا جائے“۔جبکہ اس بات پر بھی انہوں نے برہمی کا اظہار کیا کہ میڈیا کے ایک حصے کی طرف سے ان ایجنسیوں کے ہمراہ رہنے کا مقصد ہی تاجروں کو پریشان کرنا ہے۔ کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا کہ کسی بھی باعزت شہری یا تاجر کو کوئی بھی نام دینا اب معمول بن چکا ہے،جبکہ میڈیا کی طرف سے اس حوالے سے مہم چلانے سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ وہ حکومت کو ایک منصوبے کے تحت اس میں مدد کر رہے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کی میڈیا ٹرائلز کشمیر میں کس بھی شہری کے دل کو بدول نہیں کریں گی،اور یہ ایک فضو ل مشق ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مہم کا مقصد ریاست کو خصوصی حیثیت اور شناخت سے محروم کرنا ہے،جبکہ گزشتہ7دہایوں میں پہلے ہی46ترامیم کی جا چکی ہے۔کارڈی نیشن کمیٹی نے اس بات کی وضاحت کی جی ایس ٹی پر جب تک صدارتی حکم نامہ واپس نہیں لیا جاتا اور ریاست کو آزاد اقتصادی خطہ قرار نہیں دیا جاتا، وہ آرام سے بیٹھنے والوں میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی اشیاءو خدمات قانون کو جموں کشمیر میں لاگو کرنے سے ارباب اقتدار کا پیت نہیں بھرا تھا کہ مجموعی شماریات کا قانون بھی لاگو کیا گیا۔کارڈی نیشن کمیٹی نے دفعہ35A کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کو منسوخ کرنے کا خطرہ بھی ریاستی عوام کے سروں پر تلوار کی طرح لٹک رہا ہے،جبکہ ایک منصوبے کے تحت وادی،لداخ اور جموں کی انفرادی شناخت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔