سید اعجاز +عازم جان
ترال//ترال میںمسلسل خشک سالی سے جہاں قدرتی چشمے اور ندی نالے سوکھ گئے ہیں، وہیں دوسری جانب یہاں کے جنگلوں میں آگ لگنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں پودے اوردرخت راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ۔ترال کے پنیر جاگیر اور پنگلش،لری بل جنگلات میں گزشتہ روز آگ نمو دار ہوئی، جس نے وسیع علاقے کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ آگ اس قدر شدید تھی کہ ترال قصبے سے آگ کے خطر ناک شعلے دور دور سے دکھائی دیتے تھے۔مقامی لوگوں نے بتایاکہ یہاں جنگلات میں ہولناک آگ سے سینکڑوں پودے اور درخت جل کر تباہ ہوئے ہیں ۔اس دوران محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے بتایا کہ پنیر جاگیراور پنگلش لری علاقے محکمہ وائلڈ لائف کے دائرہ اختیارمیں آتے ہیں جہاں وائلڈ لائف کے ملازمین آگ بجھانے مصروف ہیں، تاہم شدید خشک سالی کے نتیجے میںآگ پر قابوپانے انہیں بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں ۔ادھراتوار شام دیر گئے شاجن جنگلات میں بھی آگ نمودار ہوئی ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہ فروری میںکبھی جنگلوں میں آگ نہیں لگتی تھی تاہم مسلسل خشک سالی کے نتیجے میں یہاں کے جنگلات نومبر دسمبر کا منظر پیش کر رہے ہیںگزشتہ سال کے نومبر مہینے سے اب تک ترال کے جنگلات میں آگ لگنے کے متعددواقعات رونما ہوئے ہیں۔ادھرکنن بانڈی پورہ کے گھنے جنگل میں آگ نمودار ہونے سے پیڑپودے راکھ ہورہے ہیں۔اتوار شام دیرگئے جنگل میں آگ نمودار ہوئی ،جس نے وسیع رقبے کواپنی لپیٹ میں لیا۔ محکمہ جنگلات کے اہلکار وں نے موقعہ پر پہنچ آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی، لیکن آگ قابو سے باہرہوکر مزیدپھیلتا دکھائی دے رہا ہے۔ ڈی ایف او بانڈی پورہ وسیم فاروق میر بھی مزید عملہ لیکر موقعہ پر پہنچ کر بچاؤ کارروائی میں جٹ گئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آگ پر قابو پانے کی کوشیش تیز کردی گئی ہیں اور مزید فارسٹ عملہ بھی طلب کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا آگ سے درختان کے بیچ جھاڑیاں جل رہی ہے اور ہماری کوشش یہی ہے کہ آگ پر قابو پانے کے علاوہ سرسبزدرختوں کومحفوظ رکھاجائے،اور اس کوشش میں تاحال کامیاب رہے ہیں ۔ اِس سے ایک دن قبل اونگام جنگل میں بھی آگ لگی تھی جس بجھا دیا گیا ہے۔