سرینگر// شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں کوڑا کرکٹ جمع ہونے کی وجہ سے لوگ عفویت سے پریشان ہیں ۔حمام بل خانیار اور راولپورہ میں سڑکوں اور گلی کوچوں میں غلاظت کے ڈھیر جمع ہونے سے شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے اور ان علاقوں میں بلدیہ کا عملہ کام کرتا نظر نہیں آتا ۔حمام بل خانیار کے مکینوں نثار احمد ،شوکت احمد اور امتیاز احمد سمیت دیگر نے بتایا کہ علاقے میں گزشتہ 5دنوں سے خاکروب نہیں آرہے ہیں اور کچرے کے ڈھیروں کے باعث عفویت پھیل رہی ہے جبکہ طلبہ و طالبات، خواتین اور بزرگ شہریوں کا پیدل چلنا دشوار ہوگیا ہے۔راولپورہ میں گورنمنٹ ہائی سکول کے سامنے اولڈ ائر پورٹ روڑ پر کئی علاقوں سے خاکروب دن بھر گندگی جمع کرکے ڈھیر لگا دیتے ہیں۔اولڈ ائیر پورٹ روڑ پر باغات،صنعت نگر،راولپورہ سمیت دیگر علاقوں سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ خاکروب کوڑا کرکٹ جمع کرکے گورنمنٹ ہائی سکول راولپورکے سامنے جمع کرتے ہیں اور اب یہ آوارہ کتوں کی آماجگاہ بن چکا ہیاور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ سکول جانے والے طلاب وہاں سے نکلنے کے دوران خوف محسوس کرتے ہیںجبکہ پورے علاقے میں بدبو اور عفویت پھیل رہی ہے۔ مقامی شہریوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کئی مرتبہ میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے لیکر خاکروب تک فریاد کی گئی کہ اس جگہ گندگی کے ڈھیر ڈالنا بند کرکے کسی ایسی جگہ کوڑا کرکٹ جمع کیا جائے جہاں آبادی نہ ہو تاکہ آوارہ کتوں کے حملوں سے راہ گیرمحفوظ رہ سکیں۔ عبدل مجید نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ برسوں سے آس پاس کے علاقوں سے گندگی کے ڈھیر جمع کرکے گورنمنٹ ہائی سکول راولپورہ کے سامنے ڈالی جاتی ہے جو آوارہ کتوں کی آمجگاہ بن چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابق اور موجودہ مونسپل کمشنر نے بھی اس جگہ کا دورہ کیا تاہم آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔