سرینگر// محکمہ خاندانی بہبود میں کام کرنے والے ملازمین اورمحکمہ پشو و پالن کے کیجول لیبروں،نیڈ بیس ورکروں،صفائی کرمچاریوں اورچوکیداروں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف بدھ کوپرتاپ پارک میں احتجاجی مظاہرے کئے ۔محکمہ پشو و پالن کے عارضی ملازمین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے2014سے بند پڑی تنخواہوںکو واگذار کرنے کا مطالبہ کیا ۔مظاہرین نے بتایا کہ وہ دن رات پولٹری ،جنگلی علاقوں اورمحکمہ کے مختلف دفاتر اور مراکز پر اپنے فرائض انجام دیتے ہیںتاہم 4برسوں سے انہیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ عید سے قبل ہی ان کی واجب الادا تنخواہیں واگذار کی جائیںاور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو بڑے پیمانے پر ایجی ٹیشن شروع کی جائے گی ۔یونین کے صدر یاسر نائکو نے بتایاکہ ایس آر او 520میں سبھی محکموں میں لاگو کیا گیاتاہم محکمہ انیمل ہسبنڈری کے کیجول لیبروں اور نیڈ بیس ورکروں کو اس سے محروم رکھا گیا۔اس دوران پرتاپ پارک میں ہی محکمہ صحت و خاندانی بہبود میں کام کر رہے ملازمین جمع ہوئے اور محکمہ کے خلاف نعرے بلند کئے۔احتجاجی مظاہرے میں خواتین مظاہرین کی تعداد زیادہ تھی۔بعد میں احتجاجیوں نے پریس کالونی تک مارچ کیا،اور کچھ دیر تک پریس کالونی میں دھرنا دیااور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ5ماہ سے انہیں تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے،جس کی وجہ سے انہیں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔