نئی دہلی//بی جے پی کے قد آور رہنما اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی مشترکہ اجلاس سے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کے خطاب کو حکومت کا رپورٹ کارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں گذشتہ ساڑھے چار سال کی مودی حکومت کے کارناموں کی جھلک ہے ۔ خطاب کے بعد مسٹر نقوی نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے کہا کہ یہ حکومت ‘اقبال اور ایمان’ کی ہے ۔ خطاب میں بھی حکومت کا اقبال اور ایمان نظر آتا ہے ۔ گذشتہ ساڑھے چار سال کے دوران حکومت نے اپنے وعدوں کو پورا کیا ہے ۔ انہوں نے خطاب کے مختلف جہتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایمانداری حکومت کے لیے مضبوط بنیاد ہے اور صدر کا خطاب اس کی تصدیق کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا نعرہ ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’ ہے اور اسی کے مطابق بلا تفریق سماج کے تمام طبقوں کے لیے فلاح و بہبود کے منصوبے چلائے جا رہے ہیں۔ کانگریس کے خطاب کو انتخابی تقریر بتانے پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر نقوی نے کہا کہ جب ‘دلائل (ترکوں)کی کنگالی ہو جاتی ہے تو( کُترکوں)ہٹ دھرمیکی موالی’ شروع ہو جاتی ہے ۔وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے کہا کہ خطاب میں حکومت کے منصوبوں، پروگراموں اور مہموں کا ذکر ہے ۔ یہ خطاب حکومت کی حقیقی تصویر پیش کرتا ہے اور آنے والے وقت کا خاکہ طے کرتا ہے ۔ حکومت نے روزگار کے مواقع فراہم کرائے ہیں اور نو جوانوں کے لیے مخصوص منصوبے چلائے گئے ہے ۔ بی جے پی کے قد آور رہنما جگدمبیکا پال نے کہا کہ صدر کا خطاب اس بات کی واضح علامت ہے کہ حکومت نے پہلی بار اقتصادی طور پر کمزور عام زمرے کو ریزرویشن دینے کی ہمت دکھائی ہے ۔ اس کی تعریف کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی تقریر نہیں ہے بلکہ یہ ترقی کا بیان ہے ۔ حکومت کے پروگراموں سے سماج میں واضح تبدیلی آئی ہے ۔ جن دھن یوجنا، آیوشمان جیسے کئی پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر پال نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ان کا واضح اثر پڑے گا۔ یو این آئی