نئی دہلی //کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوتی بڑھانے پر تنقید کرتے ہوئے اس فیصلے کو ظالم اور ’اقتصادی ملک سے غداری‘ قرار دیا اور کہا کہ عوامی مفاد میں اسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہئے۔کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ملک جب کورونا جیسی وبا کا شکار ہے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں اس وقت بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتیں سب سے کم سطح پر ہونے کا فائدہ حکومت کو ملک کے عوام کو دینا چاہئے تھا لیکن عوامی مفاد میں اقدامات کرنے کی بجائے وہ پیٹرول اور ڈیزل پر بالترتیب 10 اور 13 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر منافع کمانے میں مصروف ہے۔ گاندھی نے ٹویٹ کیا ’’ کورونا وائرس سے لڑائی ہمارے کروڑوں بھائیوں اور بہنوں کے لئے سنگین اقتصادی مشکلات کا سبب بن رہی ہے۔ اس وقت قیمتیں کم کرنے کے بجائے، پٹرول اور ڈیزل پر 10-13 روپے فی لیٹر ٹیکس بڑھانے کا حکومت کا فیصلہ غلط ہے اور اسے واپس لیا جانا چاہئے‘‘۔ پرینکا گاندھی نے کہا ’’خام تیل کی قیمتوں میں بھاری کمی کا فائدہ عوام کو ملنا چاہئے لیکن بی جے پی حکومت بار بار ایکسائز ڈیوٹی بڑھاکر عوام کو ملنے والا سارا فائدہ اپنے سوٹ کیس میں بھر لیتی ہے۔ قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں مل رہا ہے اور جو پیسہ جمع ہو رہا ہے اس سے بھی مزدوروں کی، درمیانے طبقے کی، کسانوں کی اور صنعتوں کی مدد نہیں ہو رہی ہے۔ آخر حکومت کس کے لئے پیسہ جمع کر رہی ہے‘‘؟کانگریس مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجیوالا نے پریس کانفرنس میں کہا ’’بین الاقوامی بازار میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ 130 کروڑ ملک کے عوام کو دینے کے بجائے بی جے پی حکومت نے کل رات کے اندھیرے میں تقریباً 12 بجے ایک بار پھر پیٹرول اور ڈیزل پر بالترتیب 10 روپے اور 13 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا‘‘۔