نئی دہلی//دوحکومتی ملکیت کے بینکوں کی نجکاری کے خلاف یونائیٹڈفورم آف بینک یونینزکی کال پرآج یعنی سوموار اورکل یعنی منگل کو دی گئی ہڑتال کے پیش نظر ملک بھر میں بینکنگ خدمات متاثر ہونے کاامکان ہے۔ہڑتال کی وجہ سے بینک شاخوں میں رقومات کی ادائیگی اور جمع کئے جانا،چیک کلیئرنس اورقرضوں کی منظوری متاثر ہوگی۔یونائیٹڈفورم آف بینک یونیینز،جو بینک ملازمین کی نوانجمنوں پر مشتمل جماعت ہے ،نے ایک بیان میں کہا کہ بینکوں کے دس لاکھ سے زیادہ ملازمین اور افسر اس ہڑتال میں حصہ لیں گے۔متعددپبلک سیکٹر بینکوں جن میں اسٹیٹ بینک بھی شامل ہے،نے اپنے گاہکوں کو مطلع کیا ہے کہ شاخوں کا کام کاج متاثر ہوسکتا ہے اگر اس ہڑتال پرعملدرآمد ہوا۔بینکوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بینک شاخوں اوردفاتر کے بلاخلل کام کاج کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدام کئے گئے ہیں ۔گزشتہ ماہ مرکزی بجٹ پیش کرنے کے دوران مرکزی وزیرخزانہ نرمالاسیتارمن نے اعلان کیاتھا کہ وہ پبلک سیکٹر بینکوں کی نجکاری حکومت کے اپنے حصص بیچنے کے منصوبے کے تحت عمل میں لائی جائے گی۔ حکومت نے پہلے ہی IDBI بینک کے حصص بیچ کراُسے LICکو فروخت کیا ہے اورگزشتہ چار برس میں چودہ بپلک سیکٹر بینکوں کوضم کیا گیا۔آل انڈیابینک ایمپلائزایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری سی ایچ وینکٹاچلم نے کہا کہ ایڈیشنل چیف لیبر کمشنرکے ساتھ4،9،اور10مارچ کو ہوئی میٹنگیں ناکام ہوئی اوران کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔