عظمیٰ نیوز سروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں اور تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ سب کے لیے صحت کے ہدف پر توجہ مرکوز کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحت کی دیکھ بھال کی خدمات موثر اور مساوی ہوں۔سنہا نے محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے سینئرافسران اور سرکاری میڈیکل کالجوں کے پرنسپلوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مختلف اسکیموں کے تحت فنڈز کے استعمال، نئے سرکاری میڈیکل کالجوں اور دیگر اہم صحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اسپتالوں اور مراکز صحت میں مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا تجزیہ کریں اور صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کے کام کو مزید بہتر بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کریں۔انہوں نے کہا کہ پرنسپلز کو اپنے متعلقہ ہسپتالوں میں طبی آلات کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانا چاہیے اور بغیر کسی تاخیر کے 3 درجے کے فیکلٹی ڈھانچے کو نافذ کیا جانا چاہیے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سرکاری ہسپتالوں میں صحت کارڈ کے استعمال کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری اور آن لائن اپائنٹمنٹس کو ہموار کرنے کی ہدایت دی۔کینسر انسٹی ٹیوٹ جموں کی پیشرفت پر چیئر کو بتایا گیا کہ ضروری سازوسامان خرید لیا گیا ہے اور یہ سہولت اگلے چند مہینوں میں مکمل طور پر فعال ہو جائیگا۔جے اینڈ کے میڈیکل سپلائیز کارپوریشن لمیٹڈ اور ڈرگ ڈی ایڈکشن سنٹرز کے کام کاج کی نگرانی اور تپ دق(ٹی بی)اور ایڈز جیسی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے سرشار اقدامات کرنے کے لیے ہدایات جاری کی گئیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہسپتالوں، پیرا میڈیکل اور نرسنگ کالجوں میں انسانی وسائل کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے ہدایت دی کہ سکمزمیں خالی اسامیوں کو سروس سلیکشن بورڈ اور پبلک سروس کمیشن کو بھیجا جائے۔میٹنگ میں صحت کی دیکھ بھال کے منصوبوں سے متعلق اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں کینسر انسٹی ٹیوٹ سکمزسرینگر،بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال جموں، ایس ایم جی ایس ہسپتال جموں میں لیبر روم کی توسیع،ایل ڈی ہسپتال سرینگر میں 200 بستروں والے اضافی بلاک کی تعمیر، ہارون میں انٹیگریٹڈ آیوش ہسپتال کو فعال کرنا، اور قومی صحت مشن اور آیوشمان مہم شامل ہیں۔