سرینگر// عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے انسانی حقوق کمیشن کی طرف سے بڈگام کے فاروق احمد ڈار کو انسانی ڈھال بنائے جانے کے واقعہ کے متعلق انہیں دس لاکھ روپیہ معاوضہ دینے پر رائے زنی کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ فیصلہ اُن لوگوں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے جو اب بھی میجر گگوئی کی ناقابل قبول اور غیر انسانی حرکت کا دفاع کر رہے ہیں ۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ’’ہندوستان کے اُن دانشور ں، سیاستدانوں، تجزیہ نگاروں اور صحافیوں کو SHRCکی طرف سے دئے گئے فیصلے کے بعد میجر گگوئی کا دفاع کرنا ترک کر دینا چاہئے اور ساتھ ہی ہندوستان کے وزیر دفاع ارون جیٹلی ، فوجی سربراہ بپن رائوت اور دیگر اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کو بغیر شرط کے فاروق ڈار اور کشمیری قوم سے معافی مانگنی چاہئے ۔ ظاہر سی بات ہے کہ انسانی حقوق کا کمیشن نہ ہی کوئی غیر سرکاری ادارہ ہے اور نہ ہی پاکستان کی اعانت سے چلنے والا کوئی رضا کارادارہ ہے۔ لازماً کمیشن نے معاملے سے جڑے ہوئے تمام پہلوئوں کا جائزہ لیا ہوگا اور تبھی جا کر اپنی سفارشات پیش کی ہوگی ‘‘۔ انجینئر رشید نے ریاستی سرکار پر زورد یا کہ اسے چاہئے کہ اب بغیر کسی لیت و لعل کے فاروق ڈار کو معاوضہ دے اور ساتھ ہی ریاستی قوانین کے تحت میجر گگوئی کے خلاف سخت کاروائی شروع کی جائے نیز مرکزی سرکار اور فوج کو بھی اپنی اعتباریت بچانے کیلئے بہانہ بازیوں کے بجائے میجر گگوئی کو نوکری سے برطرف کرنا چاہئے ۔