سرینگر// صنعتی،تجارتی،سفری سہولیات، سیاحتی اور باغبانی شعبوں کے تاجروں پر مشتمل اتحاد جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی نے وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کی طرف سے کشمیر کو سیاسی مسئلہ کے برعکس کسی اور چیز سے جوڑنے کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پی ایچ ڈی چیمبر کی تقرینب کے دوران وزیر خزانہ کی تقریر کا تجزیہ کرنے کے دوران کارڈی نیشن کمیٹی کے ممبران نے ڈاکتر درابو کی طرف سے مسئلہ کشمیر سے متعلق ایک نئے بیانیہ کو پیش کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔بیان کے مطابق انہوں نے کہا ’’ وزیر ایک اور میل طے کر کے دہلی کے آقائوں کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،اور جو بھی انکے راستے میں آرہا ہیں اس کی سودا بازی کر رہے ہیں‘‘۔کارڈی نیشن کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ اصل میں ڈاکٹر درابو نے 70کے قریب ان سفارتکاروں کے سامنے خود کو مذاق بنادیا ہے،جو کہ70سال سے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی مسئلہ کشمیر کی اصل ہیت سے واقف ہے،جو کہ اقوام متحدہ کے پاس نا مکمل ایجنڈا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کا سفیر بن کے کسی اعلیٰ عہدے پر نظر بنائے ہوئے ہیں،اور بین الاقوامی برادری کے سامنے اصل حقائق کو مسخ کر کے بناوٹی باتیں پیش کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہے۔ کارڈی نیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سے اس سلسلے میں وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر خزانہ کو کشمیر کو ایک کھلونا اور امذاق بنانے کی کوشش کرنے پر بھی وضاحت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ جب وزیر کو ایک شورش زدہ علاقہ کے طور پر نہیں دیکھنا چاہے،تو پھر یہاں دسٹربڈ ایکٹ کے علاوہ دیگر غیر انسانی قوانی رائم ہے۔کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا ’’ حقیقت یہ ہے کہ کشمیری عوام کو ہر دن اپنے لخت جگر پاروں کے تابوت اٹھانے پڑتے ہیں،جنہیں فورسز بے دردی کے ساتھ ہلاک کرتی ہے‘‘