عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن//نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کی تیاریاں پورے زور و شور سے جاری ہیں، واشنگٹن میں 8 ہزارفوجی 20 ہزارپولیس اہلکار حفاظت پرمامورہوں گے ۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ایونٹ کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ کیپیٹل ہل اور وائٹ ہاؤس کے اطراف میں دوکلومیٹر تک راستوں کو بند کردیا جا ئیگا۔30 میل طویل حفاظتی باڑ لگا کر پورے علاقہ کو چھاؤنی میں تبدیل کردیا جائیگا۔ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کوکیپیٹل ہل میں حلف اٹھائیں گے ، تقریب میں دنیا بھرسے سربراہان مملکت اور اہم شخصیات شریک ہوں گی۔واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ٹرمپ 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس آنے کے بعد تقریباً 100 انتظامی احکامات (ایگزیکٹو آرڈرز)جاری کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔اس بات کا انکشاف ایک ریپبلکن سینیٹر مارک وین مولن نے گزشتہ روز میڈیا کے سامنے کیا، انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ صدارت سنبھالتے ہی 100 ایگزیکٹو آرڈرز جاری کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے واشنگٹن میں ریپبلکن سینیٹرز کے ساتھ خصوصی ملاقات کے دوران امیگریشن اور توانائی سمیت دیگر مسائل پر کارروائی کے منصوبے کے حوالے سے گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن سینیٹرز سے ملاقات کے بعد فوری طور پر ایگزیکٹو آرڈز کے اجراء کے حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے ۔اس حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی سرحد پر سخت سیکیورٹی اور امیگریشن قوانین ڈونلڈ ٹرمپ کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے ۔رپورٹ کے مطابق ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کرانے میں اہم کردار ادا کیا، امریکی جریدے فوربس کے مطابق انہوں نے انتخابی مہم میں کروڑوں ڈالر خرچ کیے تھے ۔رپورٹ کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے محکمے کی سربراہی بھی کریں گے ، جبکہ ٹیک انٹرپرینیور وویک رامسوامی کا محکمہ بھی شامل ہوگا۔حلف برداری کی تقریب میں ایلون مسک کی نشست دیگر امیر ترین افراد بشمول ایمیزون کے مالک جیف بیزوس اور ‘میٹا’ کے چیف ایگزیکٹیو مارک زگر برگ کے ساتھ ہو گی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں صدراتی تقریبِ حلف برداری میں شرکت کے لیے غیر ملکی رہنماؤں کو دعوت دینے کی روایت نہیں، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد عالمی رہنماؤں کو مدعو کیا ہے ۔‘بلومبرگ’ نے رپورٹ کیا کہ ارجنٹائن کے صدر ہاویئر ملے کی بھی تقریب میں شرکت متوقع ہے ، وہ نومبر میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ملاقات کرنے والے پہلے غیر ملکی رہنما تھے ۔نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ کو بھی تقریبِ میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے ، تاہم وہ شرکت کے لیے اپنے ایک ایلچی کو بھیجیں گے ۔اٹلی کی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے ، لیکن انہوں نے واضح جواب نہیں دیا کہ آیا وہ شرکت کریں گی یا نہیں، ان کا کہنا ہے کہ یقین سے نہیں کہہ سکتیں کیونکہ نہیں پتا کہ مصروفیات انہیں تقریب میں شرکت کی اجازت دیں گی یا نہیں۔وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق صدر کی تقریبِ حلف برداری میں موجود تمام سابق امریکی صدور کی شرکت کی روایت بھی برقرار ہے ، سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن اور خاتونِ اول جل بائیڈن بھی پیر کو ہونے والی تقریب میں شریک ہوں گے ۔تاہم 4 برس قبل بائیڈن کی تقریبِ حلف برداری میں ڈونلڈ ٹرمپ نے شرکت نہیں کی تھی، وہ اس بات پر مصر تھے کہ انہیں انتخابات میں شکست نہیں ہوئی۔سابق صدور براک اوباما، جارج بش اور بل کلنٹن بھی ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری میں شریک ہوں گے , جارج بش کے ساتھ ان کی اہلیہ لارا بش اور بل کلنٹن اپنی اہلیہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ تقریب میں موجود ہوں گے۔