حضرت محمد ؐ کی شان میں گستاخی پر جموں بپھر اٹھا | جموں، ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری ،کاہرہ و چنگا میں پرامن احتجاج

Oplus_131072

اشتیاق ملک

ڈوڈہ //پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں توہین آمیز الفاظ کا استعمال کرنے پرجموںصوبائی ہیڈکوارٹر کے علاوہ ڈوڈہ ضلع میں مرکزی سیرت کمیٹی و انجمن اسلامیہ کے بینر تلے پرامن جلوس نکالے گئے جس میں بھاری تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کرکے گستاخ رسول کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی سرکار سے مانگ کی۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو بٹھنڈی جموں میں شان رسالت میں گستانی کے خلاف احتجاج کیاگیاجبکہ مرکزی سیرت کمیٹی ڈوڈہ، انجمن اسلامیہ بھدرواہ و ایماء مساجد کی جانب سے دی گئی کال پر پرامن جلوس و احتجاج کیا گیا جس دوران مظاہرین نے گستاخ رسول کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ و مرکزی سرکار سے ملک میں امن و اماں قائم و دائم رکھنے کے پیش نظر ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جس نے محسن انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے۔مرکزی جامع مسجد ڈوڈہ کے امام و خطیب و مرکزی سیرت کمیٹی کے صدر خالد نجیب سہروردی نے ضلع صدر مقام ڈوڈہ میں مظاہرین سے مخاطب ہوتے ہوئے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ آئے روز شر پسند عناصر، اسلام دشمن قوتیں دین اسلام و پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کرتے ہیں اور وقت کی حکومتوں کی جانب سے انہیں سزا دینے کے بجائے ان کا تحفظ کیا جاتا ہے جو کہ پورے سماج و ملک کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس شخص نے آج حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی ہے وہ ایسی جماعت کا کارکن ہے جنہوں نے نفرت و مذہبی سیاست کو فروغ دے کر ملک میں بدامنی پھیلا رہے ہیں اور پچھلے دس برس سے انہوں نے نفرت و تقسیم کے سوا ملک کو کچھ نہیں دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوامی کا کام امن و محبت کا پیغام دینا ہے لیکن یہ نام نہاد شخص اپنے آپ کو سوامی کہہ کر نفرت و مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں آئے روز کہیں مسجد و مدرسوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور کہیں مسلمان ہونے کے جرم میں تشدد کیا جاتا ہے لیکن حکومتی سطح پر ان واقعات پر مسلسل خاموشی اختیار کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دین اسلام امن پسند مذہب ہے اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پوری انسانیت کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں اور ان کی شان میں توہین یا گستاخی کرنے والے افراد کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائے گا۔ادھر بھدرواہ ،ٹھاٹھری ،کاہرہ و چنگا بھلیسہ میں بھی پرامن جلوس و احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور حکومت وقت سے گستاخ رسول کو عبرتناک سزا دینے کی مانگ کی گئی۔