عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ڈھاکہ //بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد سمیت 96 افراد کے پاسپورٹ منسوخ کردیے۔ بنگلہ دیش کے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کی جانب سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور دیگر 74 افراد کے پاسپورٹ جولائی کے قتل عام میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے کیے گئے۔محکمہ پاسپورٹ نے جبری گمشدگیوں میں مبینہ طور پر ملوث 22 افراد کے پاسپورٹ بھی منسوخ کیے۔بنگلادیش کے عبوری حکومت کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ پاسپورٹ منسوخی کا مقصد ان افراد کی بیرون ملک سفر کو روکنا ہے تاکہ وہ تحقیقات سے بچ نہ سکیں۔چیف ایڈوائزر کے پریس سیکریٹری شفیق العالم اور ڈپٹی پریس سیکریٹری ابوالکلام آزاد مجمدار نے فارن سروس اکیڈمی میں میڈیا بریفنگ کے دوران یہ اعداد و شمار پیش کیے، تاہم پریس ونگ نے ان ناموں کا ذکر نہیں کیا۔آزاد مجمدار نے کہا کہ بھارتی حکومت شیخ حسینہ کا پاسپورٹ منسوخ کرنے سے آگاہ ہے اور اسی کے مطابق سفری دستاویزات جاری کی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ ایک سے زیادہ پاسپورٹ رکھنے کی کوئی قانونی شق نہیں ہے اور اس منسوخی سے صرف سفارتی پاسپورٹ متاثر ہوئے ہیں۔ای پاسپورٹ متعارف کرانے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم بنگلہ دیشیوں کے ای پاسپورٹ تیار ہونے پر جلد ہی ایس ایم ایس نوٹی فکیشن موصول ہوں گے، اس اقدام کا مقصد اس عمل کو آسان بنانا اور تارکین وطن کو درپیش مشکلات کو کم کرنا ہے۔بنگلہ دیش میں طلبہ نے سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کا آغاز کیا تھا، طلبہ تحریک کا آغاز جون میں ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں عدالت نے سرکاری ملازمتوں سے متعلق کوٹہ سسٹم کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔